مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو شامی فوج نے دہشت گروہوں انصار التوحید، حراس الدین، الحزب الاسلامی الترکستانی، ھیئت تحریر الشام" (سابقہ جبہۃ النصرہ) کت صوبہ ادلب میں موجود خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔
شامی فوج کی طرف سے لاذقیہ کے شمالی مضافات میں دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے ان کے سرغنہ سمیت متعدد دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
شام کی وزارت دفاع نے جمعہ کے روز ایک بیان میں اعلان کیا: ہمارے ملک کی مسلح افواج کے ایک یونٹ نے ایک دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کیا جس نے کبانہ کے محور میں ہمارے ایک فوجی پوائنٹ میں دراندازی کی کوشش کی۔
اس بیان ...
سیاسی امور کے محقق "حسن شاکر" ادلب کے مضافات میں شامی اور روسی فوجی کارروائیوں کو دہشت گرد گروہوں کی طرف سے حما اور لاذقیہ کے مضافات میں بمباری کا جواب سمجھتے ہیں۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس آپریشن میں روس کی طاقتور شرکت ہر کسی پر ثابت کرتی ہے کہ روس شام کو ترک نہیں کر سکتا اور شام کے بحران کے حل میں اپنے کردار سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
اس کارروائی میں صوبہ ادلب میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں، ہتھیاروں اور گولہ بارود کے گوداموں اور ان دہشت گردوں کے ڈرون ٹھکانوں پر بمباری کی گئی اور ان اڈوں، اسلحے اور ڈرون کو تباہ کر دیا گیا اور درجنوں دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
ادلب کے جنوب میں ایک میدانی ذریعے نے تاکید کی کہ شامی فوج کے یونٹوں نے توپ خانے اور راکٹ حملوں میں النصرہ کے دہشت گرد عناصر کے ٹھکانوں اور ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔