قرآن پاک کو جلانے والے 2 مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا
یوسف مهرداد اور صدرا.. فاضلی زارع نامی دو مجرمین کو اسلامی مقدسات کی توہین کرنے، قرآن مجید کو نذر آتش کرنے اور اسلام مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہنے اور کفر و الحاد پر مبنی مطالب کو عام کرنے کے جرم میں آج پیر کی صبح تختۂ دار پر لٹکا دیا گیا۔
شیئرینگ :
سوشل میڈیا پر اعلانیہ اور دانستہ طور پر کفر و الحاد پر مبنی اپنے اسلام و قرآن مخالف گستاخانہ اور بے شرمانہ بیانات و اقدامات کی اشاعت کرنے والے دو مجرموں کو آج صبح انکے انجام تک پہنچا دیا گیا اور انہیں سزائے موت دے دی گئی۔
یوسف مهرداد اور صدرا.. فاضلی زارع نامی دو مجرمین کو اسلامی مقدسات کی توہین کرنے، قرآن مجید کو نذر آتش کرنے اور اسلام مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہنے اور کفر و الحاد پر مبنی مطالب کو عام کرنے کے جرم میں آج پیر کی صبح تختۂ دار پر لٹکا دیا گیا۔
مذکورہ عناصر کی اسلام مخالف سرگرمیوں کے بارے میں بار بار عوامی رپورٹیں موصول ہونے کے بعد 2020 میں، اراک شہر کے جنرل اور انقلابی پراسیکیوٹر کے دفتر میں ایک مقدمہ درج کیا گیا اور پھر اسکے بعد ان ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس مقدمے کے تحت ملزموں کو تہران، اسلامشہر اور رشت کے عدالتی حکام کے سامنے پیش کیا گیا۔
عدالتی اتھارٹی میں مذکورہ افراد کی حاضری اور ان کی سرگرمیوں کی نوعیت کے بارے میں وسیع تحقیقات سے یہ بات واضح ہو گئی کہ طلب کیے گئے ان ملزموں میں سے ایک کا مکمل طور پر منظم اور بامقصد تعلق ایسے عناصر کے نیٹ ورک سے ہے جو رائے عامہ اور سوشل میڈیا میں اسلامی مقدسات کی علیٰ الاعلان توہین کرتے ہیں۔
یوسف مہرداد کم از کم 15 اسلام مخالف گروپس اور چینلز کا مرکزی منتظم اور ناظم تھا اور وہ اسلام دشمنی، اسلامی مقدسات کی توہین اور پیغمبر اسلام (ص) اور اہل بیت (ع) کی شان میں گستاخی کرنے والے گروپس میں باضابطہ طور پر سرگرم تھا۔ اس فرد کو جب پتہ چلا کہ یہ معاملہ عدلیہ کے علم میں آ چکا ہے تو اُس نے اپنے خلاف عدالتی کارروائی اور گرفتاری کے خوف سے اپنے مذکورہ اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ بھی کیا جس سے خود دانستہ طور پر انجام دئے گئے اسکے مجرمانہ اقدامات کا گمان اور پختہ ہو گیا تھا۔
جبکہ صدرا.. فاضلی زارع کی گرفتاری اور تفتیش کے آغاز کے ساتھ ہی معلوم ہوا کہ اسلامی مقدسات کی توہین کی ایک طویل تاریخ رکھنے والا ایک مشہور اکاونٹ اس کے موبائل فون پر فعال ہے، اور اپنے موبائل فون پر واضح حقائق و ثبوت کا سامنا کرنے کے بعد، ملزم نے اعتراف کیا کہ اکاؤنٹ اس کا ہے۔
فاضلی زارع سے مزید تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ اس نے فرانس سے تعلق رکھنے والے ورچوئل نمبر کے ساتھ ایک اکاؤنٹ بھی بنایا اور اپنی اسلام مخالف سرگرمیاں شروع کیں۔
دونوں مجرموں یوسف مهرداد اور صدرالله فاضلی زارعی نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا، فیصلے کے مطابق دونوں مجرموں پر پیغمبر اکرم (ص) اور آپؑ کی مادر گرامی کی توہین، قرآن کریم کو نذر آتش کرنے، اسلامی مقدسات کی توہین اور رضامندی کے بغیر دوسروں کی نجی تصاویر شائع کرنے کے الزامات ثابت ہوئے جس کے بعد انہیں سزائے موت سنا دی گئی۔
عدالت کے فیصلے پر آج صبح 18 مئی 2023 کو عملدرآد کرتے ہوئے مرتد قرار پائے دونوں مجرموں کو سزائے موت دے دی گئی۔