دہلی یونیورسٹی کے نصاب سے شاعر محمد اقبال پر ایک باب ہٹانے کی قرارداد بھی منظور
دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے بی اے پولیٹیکل سائنس کورس سے شاعر ملت اور ’سارے جہاں سے اچھا‘ نظم کے خالق محمد اقبال پر مبنی ایک باب کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس قرارداد کو کونسل کی جانب سے منظور کر لیا گیا ہے اور ایگزیکٹو کونسل اس پر حتمی فیصلہ کرے گی۔
شیئرینگ :
دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کی اکیڈمک کونسل نے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے علامہ محمد اقبال پر مبنی ایک باب ہٹانے کی قرارداد منظور کی ہے، کونسل کے ارکان نے اس کی تصدیق کی ہے
دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے بی اے پولیٹیکل سائنس کورس سے شاعر ملت اور ’سارے جہاں سے اچھا‘ نظم کے خالق محمد اقبال پر مبنی ایک باب کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس قرارداد کو کونسل کی جانب سے منظور کر لیا گیا ہے اور ایگزیکٹو کونسل اس پر حتمی فیصلہ کرے گی۔
خیال رہے کہ کونسل کا ایک اجلاس گزشتہ روز جمعہ کو منعقد ہوا تھا۔ جس کے دوران کونسل نے بیچلر آف ایلیمنٹری ایجوکیشن (بی ایل ایڈ) پروگرام کو چار سالہ مربوط ٹیچر ایجوکیشن پروگرام سے تبدیل کرنے کی قرارداد کو منظوری دی۔ اکیڈمک کونسل کے 6 ارکان نے اس تجویز کے خلاف عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اساتذہ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔
کونسل نے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے شاعر محمد اقبال پر ایک باب ہٹانے کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ علامہ اقبال 1877 میں غیر منقسم ہندوستان کے سیالکوٹ میں پیدا تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ' کے عنوان سے باب بی اے کے چھٹے سمسٹر کے نصاب کا حصہ ہے۔ اب یہ معاملہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سامنے رکھا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔
اکیڈمک کونسل کے ایک رکن نے کہا سیاسیات کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے ایک قرارداد لائی گئی تھی۔ جس کے مطابق اقبال پر ایک باب تھا جسے نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے اس پیشرفت کا خیرمقدم کیا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...