صدر میکرون کے خلاف مظاہروں کا نیا دور پہلے زیادہ شدت کے ساتھ شروع
ملک کے اعلی حکام کو مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کشیدگی اور جھڑپوں کا خدشہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق فرانس بھر میں 250 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
شیئرینگ :
ذرائع کے مطابق فرانس میں صدر میکرون کے خلاف مظاہروں کا نیا دور پہلے زیادہ شدت کے ساتھ شروع ہونے کا احتمال ہے جس میں چھے لاکھ سے زائد لوگ شرکت کرکے صدر میکرون کی اصلاحات کے خلاف احتجاج کریں گے۔
صدر کی جانب سے پنشن کے حوالے سے اصلاحات کے منصوبے کے خلاف منگل 6 جون سے ملک گیر مظاہرے شروع ہونے کا امکان ہے۔ ملک کے اعلی حکام کو مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کشیدگی اور جھڑپوں کا خدشہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق فرانس بھر میں 250 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
الیوم السابع کے نمائندے لوفیگاروکے مطابق پیرس میں 70 ہزار سے زائد افراد صدر میکرون کے اصلاحاتی منصوبے کے خلاف احتجاج کریں گے۔ مظاہروں کا مرکز اٹلی چوک ہوگا۔ احتجاج کے شرکاء اس ریسٹورینٹ کی طرف حرکت کریں گے جہاں آکر صدر میکرون نے انتخابات میں اپنی کامیابی کا اعلان کیا تھا۔ گذشتہ احتجاج میں مظاہرین نے اس ریسٹورینٹ کے سائبان کو آگ لگادی تھی۔ فرانسیسی پولیس کو مظاہرین پر کنٹرول کرنے کے حوالے سے تشویش ہے کیونکہ مظاہروں کا راستہ بہت پیچیدہ ہے۔
فرانسیسی ویب سائٹ کے مطابق منگل کو ہونے والے مظاہروں میں مختلف اداروں کے ملازمین شرکت کریں گے جس میں ریلوے، سول ایوی ایشن، اساتذہ اور دیگر حکومتی ملازمین شامل ہیں۔
یاد رہے کہ صدر میکرون کے اصلاحاتی منصوبے کے خلاف ہونے والا یہ چودہواں مظاہرہ ہے۔ فرانسیسی عوام صدر میکرون کی طرف سے ریٹائرمنٹ کی عمر کے حوالے سے مجوزہ منصوبے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ منصوبے کے تحت ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 سال کیا جائے گا۔