آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی لاطینی امریکہ کے دورے پر روانگی سے پہلے گفتگو
ایرانی صدر مملکت نے وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا کے دورے کے موقع پر کہا کہ ہمارا اور ان تینوں ممالک کا موقف تسلط پسندانہ نظام کے خلاف مقابلہ کرنا ہے اور لاطینی امریکہ کے آزاد ممالک کے ساتھ تعلقات ایک اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔
شیئرینگ :
ایرانی صدر مملکت نے وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا کے دورے کے موقع پر کہا کہ ہمارا اور ان تینوں ممالک کا موقف تسلط پسندانہ نظام کے خلاف مقابلہ کرنا ہے اور لاطینی امریکہ کے آزاد ممالک کے ساتھ تعلقات ایک اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔
یہ بات آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے پیر کے روز لاطینی امریکہ کے دورے پر روانگی سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
یہ دورہ وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا کے دوست ممالک کے صدر کی دعوت پر کیا گیا ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور لاطینی امریکہ کے آزاد ممالک کے درمیان تعلقات اسٹریٹجک ہیں اور ان تینوں ممالک کے ساتھ ہمارا مشترکہ موقف تسلط اور یکطرفہ نظام کے خلاف مقابلہ کرنا ہے۔
آیت اللہ رئیسی نے حالیہ برسوں میں ہمارے اور ان ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اور ان ممالک کے درمیان رابطے کے میدانوں میں سے ایک سیاسی اور اقتصادی تعلقات ہیں۔
انہوں نے ہمارے اور ان ممالک کے درمیان اچھے اقتصادی اور تجارتی، توانائی ،صنعت، زراعت، سائنس، ٹیکنالوجی، طب اور علاج کے تعلقات کا ذکر کیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ لاطینی امریکہ میں بہت اچھی صلاحیتیں موجود ہیں اور آج اسلامی انقلاب اور عوام کی بدولت اسلامی جمہوریہ میں بہت اچھی صلاحیتیں موجود ہیں۔ ان صلاحیتوں کا تبادلہ ہمارے اور لاطینی امریکی خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی آج بروز پیر اپنے تیسرے بین الاقوامی دورے میں ایک اعلیٰ سیاسی اور اقتصادی وفد کی سربراہی میں لاطینی امریکہ کے وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا ممالک کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ ان دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے اہم اقدامات کریں گے۔