رام اللہ: فلسطینی بچے کے قتل کے کیس کی بندش قابضین کے نسل پرستانہ رویے کو ظاہر کرتی ہے
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں 2 سالہ فلسطینی بچے "محمد التمیمی" کے قتل کی تحقیقات کا بند ہونا اس حکومت کی استعماری اور نسل پرستانہ نوعیت کو ظاہر کرتا ہے۔
شیئرینگ :
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شب ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں ایک فلسطینی بچے کے قتل کے معاملے کو بند کرنا اس حکومت کی نسل پرستانہ نوعیت کو ظاہر کرتا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں 2 سالہ فلسطینی بچے "محمد التمیمی" کے قتل کی تحقیقات کا بند ہونا اس حکومت کی استعماری اور نسل پرستانہ نوعیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اسرائیل کے سیاسی اور عسکری سطح پر ملوث ہونے کا ثبوت اس میں ہے۔
فلسطین کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے: قابض حکومت کا یہ اقدام فلسطینیوں کے خون کی سب سے واضح اور شدید بے عزتی، بین الاقوامی قوانین اور تمام انسانی چارٹروں اور اصولوں کی خلاف ورزی اور حکومتوں کے موقف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے مزید کہا: یہ استعماری اور نسل پرستانہ طرز عمل اپنے آپ میں ایک جرم ہے اور ان جرائم میں قابض حکومت کے سیاسی اور فوجی ملوث ہونے کا قطعی ثبوت ہے، خاص طور پر فلسطینی شہریوں کو گولی مارنے میں سہولت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کرنا۔
وزارت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی خاموشی اور اس کے کام کی سست رفتاری اور قبضے کے جرائم کی تحقیقات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کے روز صہیونی فوج نے فلسطینی بچے "محمد ہیثم التمیمی" کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اس شیر خوار بچے کے قتل پر اپنے ایک افسر کو زبانی اور انتظامی طور پر سرزنش کرنے کا حکم جاری کیا۔
صہیونی فوج کے بیان کے مطابق "کافر" بریگیڈ کے کمانڈر شیرون الطیت نے بدھ کے روز اس بریگیڈ کے ایک افسر کو دو سالہ فلسطینی بچے کو قتل کرنے پر انتظامی طور پر سرزنش کرنے کا حکم جاری کیا۔
محمد ہیثم التمیمی نامی دو سالہ فلسطینی بچہ گیارہ جون کو صیہونی گولیوں سے شدید زخمی ہوا تھا اور چند روز بعد ہی دم توڑ گیا تھا۔
اس فلسطینی بچے کا تعلق رام اللہ کے گاؤں "نبی صالح" سے تھا جسے اسرائیلی فوجیوں نے اپنے والد کے ساتھ گولی مار دی تھی۔
صیہونی حکومت کے فوجیوں نے جمعرات گیارہ جون کو اس باپ بیٹے کو لے جانے والی کار پر فائرنگ کر کے دونوں کو شدید زخمی کر دیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...