ان کارروائیوں نے مغربی کنارے میں قوم کی مزاحمت اور استقامت کے ساتھ صہیونی دشمن سے قوت مدافعت چھین لی ہے۔ صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی ڈھانچے کو زبردست دھچکا پہنچایا جس پر غاصبوں کو فخر تھا۔
شیئرینگ :
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ترجمان نے کہا: مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی انقلابی صورتحال اور مزاحمتی کارروائیوں نے قابضین کو عبرتناک صورتحال پیدا کرنے میں ناکام بنا دیا۔
"عبداللطیف القانوع" نے ہفتے کے روز یہ بات کہی اور مزید کہا: ان کارروائیوں نے مغربی کنارے میں قوم کی مزاحمت اور استقامت کے ساتھ صہیونی دشمن سے قوت مدافعت چھین لی ہے۔ صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی ڈھانچے کو زبردست دھچکا پہنچایا جس پر غاصبوں کو فخر تھا۔
انہوں نے کہا: صیہونی حکومت داخلی مسائل اور بحرانوں سے دوچار ہے اور جنگ اور آزادی کے جس منصوبے کے تحت فلسطینی قوم خطے کی دیگر مزاحمتی قوتوں کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہے، اسے غزہ، مغرب کے مختلف محاذوں کا سامنا ہے۔
القانوع نے کہا: تصادم کے جاری رہنے اور مزاحمتی کارروائیوں اور محاذوں میں اضافے اور تمام مقبوضہ سرزمین سے حملہ آوروں کو نکال باہر کرنے کے لیے مزاحمت کی طاقت اور سہولتوں میں اضافے کے ساتھ، اس حکومت کو سلامتی نظر نہیں آئے گی اور وہ ناکام ہو جائے گی۔
نیوز ذرائع نے ہفتہ کی صبح اطلاع دی ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران مغربی کنارے میں صیہونیوں کے خلاف 159 کارروائیاں کیں۔
فلسطین کے شماریات اور اطلاعاتی مرکز "معطی" نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے مغربی کنارے میں صیہونیوں کے خلاف 159 کارروائیاں کیں۔
اس رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں صیہونی افواج کا مقابلہ کرتے ہوئے گولیاں برسائیں اور ان پر دھماکہ خیز مواد پھینکا۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں کی گولیوں سے 2 فلسطینی شہید اور 7 صہیونی زخمی ہوئے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے چینل 7 نے گذشتہ ماہ (مئی) کے دوران مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں کے خلاف فائرنگ کی 124 کارروائیوں کے واقعات کی خبر دی تھی۔
اپریل کے مہینے کے دوران مغربی کنارے میں جھڑپوں کے نتیجے میں تین صیہونی ہلاک اور 41 صہیونی زخمی ہوئے اور 11 فلسطینی بھی شہید ہوئے۔
مقبوضہ علاقوں بالخصوص مغربی کنارے کے ان دنوں کے حالات بہت خاص ہیں اور فلسطینی جنگجو صہیونیوں کے ان گنت جرائم کا کسی بھی طریقے سے جواب دیتے ہیں اور اس سے غاصب صہیونیوں کے لیے خاص حالات پیدا ہو گئے ہیں۔
اس سے پہلے صیہونی صرف مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں اور غزہ کے علاقے میں فلسطینیوں کے ساتھ برسرپیکار تھے لیکن اب فلسطین کے مشرق میں مغربی کنارہ بزدل صیہونیوں کے لیے چھپنے کی جگہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے اس کے نوجوانوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔