صیہونی وزراء کا مقبوضہ فلسطین کے شمال میں ایک نئی بستی تعمیر کرنے پر اتفاق
صہیونی ٹی وی چین کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی کابینہ آج اپنے اجلاس میں اس بستی کی تعمیر کی منظوری بھی دے گی۔
شیئرینگ :
صیہونی حکومت کے ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے وزیر یتزاک گولڈکنوف نے آج (اتوار کو) زیریں الجلیل (شمالی مقبوضہ فلسطین) میں "رامات رابیل" کے نام سے ایک نئی صہیونی بستی تعمیر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صہیونی ٹی وی چین کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی کابینہ آج اپنے اجلاس میں اس بستی کی تعمیر کی منظوری بھی دے گی۔
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے آبادکاری ایوریٹ سٹارک، النقب و الجلیل علاقوں کے وزیر ترقیات یتسحاق و الوف اور امیگریشن کے وزیر اویر سوفیر اس بستی کی تعمیر سے متفق ہیں۔
اس بستی کی تعمیر کے پہلے مرحلے میں لاکھوں شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) اس بستی کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی پر خرچ کیے جائیں گے اور "سیٹلمنٹ ڈیولپمنٹ یونٹ" تعمیراتی عمل کی نگرانی کرے گا۔
صیہونی حکومت کے آبادکاری کے وزیر نے الجلیل کے علاقے میں اس بستی کی تعمیر کے سلسلے میں کہا: اس بستی کی تعمیر سے وہاں یہودیوں کی موجودگی میں اضافہ ہو گا اور کابینہ کی کوشش ہے کہ آبادی کو تبدیل کیا جائے۔
برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے حال ہی میں صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے اجازت نامے جاری کرنے کے اپنے نئے فیصلے کو منسوخ کرے۔
حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں 5700 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی۔ چند ہفتے قبل تل ابیب نے مغربی کنارے میں آبادکاری کی تعمیرات کو جاری رکھنے کے لیے اجازت نامے کے حصول کے عمل میں تبدیلیاں کرکے غیر قانونی تعمیرات کے عمل کو آسان بنایا۔
انگلینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا: "باتوں کی مسلسل ترقی امن کی راہ میں رکاوٹ ہے اور مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے حصول کی کوششوں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔" ہم اسرائیلی کابینہ سے ان فیصلوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔