انسانی حقوق کی بحث میں صیہونی حکومت کی تشویش مضحکہ خیز ہے
اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے کے پبلک ڈپلومیسی اور پریس ڈیپارٹمنٹ نے آج اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا: نسل پرست اور غاصب حکومت جس نے فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
شیئرینگ :
پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے دوسرے ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں صیہونی حکومت کے تبصروں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ غاصب اسرائیل فلسطینی عوام پر 7 دہائیوں سے جاری ظلم و ستم کا ذمہ دار ہے۔
اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے کے پبلک ڈپلومیسی اور پریس ڈیپارٹمنٹ نے آج اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا: نسل پرست اور غاصب حکومت جس نے فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
ایرانی سفارتخانے نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں جعلی صیہونی حکومت کے تبصروں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا: اسرائیل 7 دہائیوں سے بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے اور اب وہ دوسرے ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بات کر رہا ہے۔
گزشتہ منگل کو حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں صیہونی حکومت کے نمائندے کے الزامات کے جواب میں اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد کو کبھی بھی غاصب اسرائیلی حکومت کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے جس کی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی ایک طویل تاریخ ہے۔
اسی دوران پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو انسانی حقوق کی بحث میں اس غاصب حکومت کی سفارشات کی ضرورت نہیں ہے، فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے ظلم و جبر کی طویل تاریخ کو دنیا جانتی ہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صیہونی حکومت کے نائب نمائندے نے انسانی حقوق کونسل کے حالیہ اجلاس میں اعلان کیا کہ یہ حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اپوزیشن کو دبانے اور حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں فکر مند ہے۔