آیت اللہ اعرافی کی قرآن مجید کی دوبارہ توہین کے واقعے کی مذمت
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے قرآن کریم کی توہین کی دوبارہ مذمت کرتے ہوئے عوام کو اس مقدس کتاب کی توہین کرنے والوں کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی حوزہ ہائے عملیہ کے مدیر نے اپنے بیان میں قرآن مجید کی دوبارہ توہین کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے عوام کو اس مقدس کتاب کی بے حرمتی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے قرآن کریم کی توہین کی دوبارہ مذمت کرتے ہوئے عوام کو اس مقدس کتاب کی توہین کرنے والوں کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
إنا لله وإنا إليه راجعون
قرآن پاک اور خدا کی مقدس ترین کتاب کی توہین کے سلسلے کے تسلسل میں سویڈن کی حکومت کی اجازت سے انسانیت کو بچانے والی اس کتاب کی بار بار توہین پوری دنیا کے مسلمانوں اور آزادی کے متلاشیوں، اسلامی جمہوریہ ایران اور مدارس میں مقدس اور عالمگیر غصے کا باعث بن گئی ہے۔
عالمی حکومتوں اور عالم اسلام اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومتوں اور سائنسی اور عوامی اسمبلیوں سے سویڈن کے حکمراں آلات کے مضحکہ خیز اقدام کے خلاف سخت اور مناسب ردعمل کی توقع ہے۔
سویڈن کی حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ اب مسلمانوں اور عالم اسلام میں سب سے زیادہ نفرت والی حکومتوں میں سے ایک ہے اور پوری اسلامی دنیا اس سے نفرت کرتی ہے اور اپنے موقف کو درست کرنے اور اس بے شرمانہ اقدام پر مجبور ہے۔
توقع ہے کہ بین الاقوامی اسمبلیوں اور اقوام متحدہ سے اس اہم عالمی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک بنیادی منصوبہ سامنے آئے گا۔
امید ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے معزز حکام ضروری اقدامات کے بارے میں سوچیں گے اور اس سلسلے میں سنجیدہ اور فوری اقدامات کریں گے۔
قرآن کریم آسمانی علم کا واضح منبع اور ابدی سعادت اور آسمانی حکمت سے بھرپور بنی نوع انسان کی رہنمائی ہے، اور تاریخ میں اربوں لوگ اس کا احترام اور پیار کرتے رہے ہیں، اور اس کی شاندار چوکھٹ پر کسی بھی بہانے سے کوئی بھی حملہ لغو، کمزور، قابل مذمت اور انتہائی جرم ہے جو نفرت کو ہوا دیتا ہے اور اس حوالے سے ہر کوئی ذمہ دار ہے۔