آزادی اظہار کے بہانے قرآن کی توہین کا دہرایا جانا ناقابل قبول ہے
ایران کے وزیر خارجہ نے سوئیڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوۓ کہا ہے کہ سوئیڈن کو اسطرح کی تفرقہ انگيزی اور تشدد کے فروغ سے دور رہنا چاہیےکیونکہ اس سنگين نتائج برآمد ہوں گے۔
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ نے سوئیڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوۓ کہا ہے کہ سوئیڈن کو اسطرح کی تفرقہ انگيزی اور تشدد کے فروغ سے دور رہنا چاہیےکیونکہ اس سنگين نتائج برآمد ہوں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اپنے سوئیڈش ہم منصب ٹوبیاس بلسٹروم سے ٹیلی فون پر بات ہوئے واضح کیا کہ قرآن کریم اور دیگر مقدس کتابوں کی کسی بھی جگہ، کسی کی طرف سے اور کسی بھی حالت میں بے حرمتی قابل مذمت ہے اور آزادی اظہار کے بہانے ان حرکتوں کا دہرایا جانا ناقابل قبول ہے۔
امیر عبداللہیان نے سوئیڈن کے وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سویڈش پولیس نے آزادی اظہار کا غلط استعمال کرتے ہوئے دنیا کے تمام مسلمانوں کے ضمیر، عقیدہ اور ایمان کی کھلم کھلا توہین کی اجازت دی جو درحقیقت مسلمانوں کے خلاف کھلا تشدد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دین ابراہیمی یا دیگر مقدس آسمانی کتابوں میں سے کسی کی توہین ہو تو نہ صرف اس کی مذمت کی جانا چاہیے بلکہ اس توہین میں ملوث فرد یا افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے سوئيڈش وزیر خارجہ پر زور دیا کہ اس ناقابل معافی توہین کا ارتکاب کرنے والے شخص کو گرفتار کیا جائے اور اس پر مقدمہ چلا کر قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگر سوئیڈن کو اپنے خلاف اسلامی ممالک کے فیصلہ کن اقدام کا سامنا کرنا پڑے گا۔