اسرائیل میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور 30 ہفتے گزر جانے کے باوجود مقبوضہ علاقوں میں بدامنی
اس رپورٹ کے مطابق یہ احتجاجی مظاہرے تل ابیب کی کپلان اسٹریٹ، مقبوضہ فلسطین میں واقع صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے اطراف اور مقبوضہ علاقوں میں کیے جائیں گے۔
شیئرینگ :
صیہونی حکومت کی کابینہ نے گزشتہ ہفتے عدالتی اصلاحات کے متنازعہ بل کے ایک حصے کی منظوری دی تھی جس کے خلاف اسرائیل میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور 30 ہفتے گزر جانے کے باوجود مقبوضہ علاقوں میں بدامنی کی آگ اب بھی جل رہی ہے۔
صہیونی ٹی وی چینل "i24 News" کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں احتجاجی مظاہرین نے تل ابیب اور بیت المقدس کی سڑکوں پر واپسی کا اعلان کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ احتجاجی مظاہرے تل ابیب کی کپلان اسٹریٹ، مقبوضہ فلسطین میں واقع صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے اطراف اور مقبوضہ علاقوں میں کیے جائیں گے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اس قانون کی منظوری کے نتیجے میں صہیونیوں، سیاستدانوں اور فوج کے درمیان چپقلش اضافہ ہوگا اور سیاسی دھڑے بندیوں میں شدت آئے گی۔