نیتن یاہو کے اقدامات سے 500 ڈاکٹر مقبوضہ فلسطین سے ہجرت کر رہے ہیں
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈاکٹرز یونین نے وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ میں اعلان کیا کہ نیتن یاہو کے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کی وجہ سے کم از کم 500 ڈاکٹروں کے مقبوضہ علاقے چھوڑنے کا امکان ہے۔
شیئرینگ :
بدھ کو اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے حالیہ اقدامات کے باعث مقبوضہ علاقوں سے سینکڑوں اسرائیلی ڈاکٹروں کی نقل مکانی کی خبر دی۔
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈاکٹرز یونین نے وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ میں اعلان کیا کہ نیتن یاہو کے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کی وجہ سے کم از کم 500 ڈاکٹروں کے مقبوضہ علاقے چھوڑنے کا امکان ہے۔
کابینہ کے اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بحران بڑھنے کے بعد صہیونی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ہزاروں ڈاکٹر مقبوضہ فلسطین چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی حکومت کی کابینہ نے وسیع پیمانے پر مظاہروں کے باوجود اقتدار میں آنے کے بعد اس حکومت کے عدالتی نظام کو کمزور کرنے کے لیے "عدالتی اصلاحات" کے نام سے ایک منصوبے کی منظوری کے لیے کوششیں شروع کیں، جسے بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا۔
صہیونی فوج کے ڈاکٹر اور فعال اور غیر فعال ریزرو سپاہی ان اہم ترین گروہوں میں شامل تھے جنہوں نے اس منصوبے پر سختی سے اپنے اعتراضات کا اظہار کیا۔ ان مظاہروں کے باوجود صہیونی پارلیمنٹ (کینیسٹ) نے حال ہی میں کابینہ کے زیر غور منصوبے کے ایک حصے کو "مناسب شق کی تنسیخ" کے عنوان سے منظوری دی، جس نے اس حکومت کی سپریم کورٹ کی طاقت کو کمزور کر دیا اور دوسری طرف ، زیر بحث منصوبوں کی منظوری میں کابینہ کے اختیارات میں اضافہ کیا۔
صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے حال ہی میں شائع ہونے والی ایک خبر میں اس بارے میں اطلاع دی ہے: "ان ڈاکٹروں کی تعداد جو عدالتی انقلاب کی وجہ سے اسرائیل چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں، بڑھتی اور پھیل رہی ہے۔"