تاریخ شائع کریں2024 28 April گھنٹہ 13:13
خبر کا کوڈ : 633442

اسرائیل کے خلاف فلسطینوں کی جنگ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جائز ہے

سینیٹر مشاہد حسین سید کی قیادت میں پاکستان کے پارلیمانی وفد نے استنبول میں فلسطین انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی جس میں 80 ممالک کے حکام اور اراکین پارلیمنٹ شریک ہیں۔
اسرائیل کے خلاف فلسطینوں کی جنگ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جائز ہے
استنبول میں فلسطین انٹرنیشنل کانفرنس میں ‎شریک پاکستان کے نمائندے نے کہا ہے کہ اسرائیل کے وحشیانہ قبضے کے خلاف حماس سمیت فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر مکمل طور پر جائز ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید کی قیادت میں پاکستان کے پارلیمانی وفد نے استنبول میں فلسطین انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی جس میں 80 ممالک کے حکام اور اراکین پارلیمنٹ شریک ہیں۔

اس بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے یہ بات زور دے کر کہی کہ فلسطینی قوم کی امنگوں کے ساتھ وفاداری ہمارے ایجنڈے میں سرفہرست ہے اور ان کی حمایت ہمارے خون میں شامل ہے اور اس کی جڑیں بانی پاکستان محمد علی جناح کے افکار میں پیوست ہیں۔

انہوں نے اسرائیلی قبضے کے خلاف حماس جدوجہد کو ایک "جائز مزاحمت" قرار دیا جس نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال کو نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کے خلاف یہ جنگ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جائز ہے۔"

سینیئر پاکستانی سیاست دان نے غزہ کے عوام کے دفاع کے لیے اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور مغربی حکومتوں کے کمزرو موقف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو "جدید تاریخ کی پہلی زندہ نسل کشی" سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی رائے عامہ میں فلسطینیوں کی جدوجہد اور غزہ کے ساتھ یکجہتی کی مضبوط اور منفرد حمایت تھی لیکن مسلم حکمرانوں نے اس حوالے سے کمزور ردعمل کا مظاہرہ کیا۔
https://taghribnews.com/vdcbafb05rhbfap.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ