تاریخ شائع کریں2024 1 July گھنٹہ 15:21
خبر کا کوڈ : 641112

قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر صیہونی حکومت کا استعمال کرنا ایک جنگی جرم ہے

جرائم پیشہ اسرائیلی فوج کا یہ اقدام جنگی قوانین کھلی خلاف ورزی اور قیدیوں کے حقوق کے بارے میں تمام عالمی قوانین، کنوینشنوں اور معاہدوں کی پامالی ہے۔
قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر صیہونی حکومت کا استعمال کرنا ایک جنگی جرم ہے
تحریک حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے پیر کی صبح ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کا قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ایک جنگی جرم ہے۔

عزت الرشق نے کہا کہ صیہونی حکومت کی نازی اور مجرم فوج کی طرف سے غزہ میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران فلسطینی قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ہر لحاظ سے ایک جرم ہے

ان کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ اسرائیلی فوج کا یہ اقدام جنگی قوانین کھلی خلاف ورزی اور قیدیوں کے حقوق کے بارے میں تمام عالمی قوانین، کنوینشنوں اور معاہدوں کی پامالی ہے۔

حماس کے اس سینئر رکن نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ  اس جرم کی مذمت کرے۔ انہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے مقدمے میں قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے معاملے کو بھی شامل کرے۔  

صیہونی حکومت کے غزہ کی پٹی پر جارحیت کو تقریبا ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود یہ حکومت کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے بلکہ اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنستی چلی جارہی ہے۔

اس عرصے میں قابض حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
https://taghribnews.com/vdcezz8pwjh8ezi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ