تاریخ شائع کریں2024 2 July گھنٹہ 14:14
خبر کا کوڈ : 641213

یمنی فوج کی طرف سے سپرسونک میزائل کی رونمائی

یمنی فوج نے آواز کی رفتار سے زیادہ تیز میزائل کو تجربہ کیا ہے۔ "حاطم2" سپرسونک میزائل کے تجربے سے صہیونی حکام ورطہ حیرت میں پڑگئے ہیں۔ یمن پہلا عرب ملک بن گیا ہے جس کے پاس سپرسونک میزائل ہے۔
یمنی فوج کی طرف سے سپرسونک میزائل کی رونمائی
یمنی فوج کی طرف سے سپرسونک میزائل کی رونمائی کی گئی ہے جس میں صہیونی حکومت، امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے علاقائی ممالک کے لئے پیغام ہے۔

یمنی فوج نے آواز کی رفتار سے زیادہ تیز میزائل کو تجربہ کیا ہے۔ "حاطم2" سپرسونک میزائل کے تجربے سے صہیونی حکام ورطہ حیرت میں پڑگئے ہیں۔ یمن پہلا عرب ملک بن گیا ہے جس کے پاس سپرسونک میزائل ہے۔

لبنانی جریدے الاخبار نے یمنی فوج کے اس میزائل کے بارے میں لکھا ہے کہ اس کے بعد زمینی اور سمندری میدان میں جنگ کا نقشہ بدل سکتا ہے۔ یمن اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے درمیان جنگ میں یہ میزائل فیصلہ کن کردار ادا کرسکتا ہے۔ "حاطوم 2" نچلی سطح انتہائی تیزی کے ساتھ حرکت کرسکتا ہے جس کی وجہ سے اس کی شناخت مشکل ہوجاتی ہے۔ 

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق اس میزائل کا ریڈار کی نظروں میں آنا ناممکن ہے۔ میزائل کی سپیڈ آواز سے پانچ گنا زیادہ ہے یعنی ایک سیکنڈ میں ایک میل کا فاصلہ طے کرتا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمنی فوج نے اس سے پہلے آواز سے تین گناہ زیادہ رفتار والے میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

لبنانی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ حساس موقع پر میزائل کا تجربہ ثابت کرتا ہے کہ یمن فلسطین کی حمایت کے عزم پر باقی ہے۔ عالمی طاقت امریکہ کے ساتھ نبردآزما یمنی فوج نے اس جدیدترین میزائل کا تجربہ کرکے امریکہ کے لئے نیا چیلنج کھڑا کردیا ہے کیونکہ میزائل کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ امریکی ریڈار نظام بھی اس کو نہیں پکڑ سکے گا اس طرح بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں امریکی بحری بیڑوں کے لئے خطرات مزید بڑھ جائیں گے۔

امریکی دفاعی ادارے انصاراللہ کے خطرے سے مسلسل آگاہ کرتے رہے ہیں۔ انصاراللہ نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے باہر بھی امریکہ کے لئے خطرات ایجاد کرنا شروع کیا ہے۔ انصاراللہ کے حملوں سے امریکی سمندری برتری ختم ہورہی ہے۔

الاخبار نے مزید لکھا ہے کہ یمنی فوج کی فعالیت سے صہیونی حکومت کے ساتھ واشنگٹن کے لئے بھی خطے میں اپنا وجود برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ سپر سونک میزائل سے تل ابیب کو براہ راست خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

"حاطم 2" میزائل یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے لئے بھی درد سر بن سکتا ہے۔ سعودی عرب نے یمن پر حملے بند کردیے ہیں تاہم جنگ بندی کی مخالفت کے مواقع ڈھونڈ رہا ہے اور سیاسی اور اقتصادی طریقے سے یمن پر دباو ڈالنا چاہتا ہے علاوہ ازین سعودی عرب صہیونی اتحاد کا بھی حصہ ہے۔

"حاطم 2" سپر سونک میزائل صہیونی حکومت کے حامی علاقائی ممالک کے بھی ایک پیغام ہے کہ یمن دشمن صہیونیوں کے ساتھ خطے کے کسی ملک کو روابط ایجاد کرنے کا موقع نہیں دے گا۔
https://taghribnews.com/vdcgqq93wak9tx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ