تاریخ شائع کریں2024 26 July گھنٹہ 18:35
خبر کا کوڈ : 643943

اونروا: غزہ کے 90 فیصد باشندوں کو زبردستی بے گھر کردیا گیا ہے

اونروا نے یہ مضمون آج X سوشل نیٹ ورک پر ان فلسطینیوں کے بارے میں شائع کیا ہے جو غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی تباہ کن جنگ کی وجہ سے اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے تھے۔
اونروا: غزہ کے 90 فیصد باشندوں کو زبردستی بے گھر کردیا گیا ہے
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" نے اعلان کیا: غزہ کی پٹی میں 10 میں سے 9 فلسطینی جو اسرائیل کی تباہ کن جنگ کا شکار ہوئے ہیں، زبردستی بے گھر ہو گئے ہیں۔

اونروا نے یہ مضمون آج X سوشل نیٹ ورک پر ان فلسطینیوں کے بارے میں شائع کیا ہے جو غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کی تباہ کن جنگ کی وجہ سے اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے تھے۔

اس ایجنسی نے غزہ کی 2,300,000 افراد کی آبادی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ غزہ میں رہنے والے 10 میں سے 9 افراد صیہونی حکومت کے جرائم کی وجہ سے اپنے گھروں سے زبردستی بے گھر ہوئے ہیں۔

اونروا نے مزید کہا کہ بے گھر فلسطینی خاندان جہاں بھی ہو سکے پناہ کی تلاش میں ہیں، خواہ وہ بھرے اسکولوں میں، خستہ حال عمارتوں میں، ریت پر سادہ خیموں میں یا کوڑے کے ڈھیروں کے درمیان ہو۔

اقوام متحدہ سے منسلک ایجنسی نے اس بات پر زور دیا کہ ان میں سے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے اور بے گھر فلسطینیوں کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے۔

7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حکومت نے امریکہ کی مکمل حمایت سے غزہ کے باشندوں کے خلاف تباہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں 129,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

تل ابیب غزہ کے مظلوم باشندوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور اسے فوری طور پر روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد اور نسل کشی کو روکنے اور اس خطے میں تباہ کن انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے کے لیے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظر انداز کرتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdci5paqpt1a532.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ