فلسطینی ہلال احمر تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا: غزہ کی پٹی میں قحط کی وبا پھوٹ پڑنے سے بڑی تعداد میں لوگ شہید ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
شیئرینگ :
فلسطینی ہلال احمر نے خبردار کیا ہے کہ قحط کی مسلسل پالیسی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہزاروں مریضوں، بچوں اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر تنظیم نے ایک بیان میں اعلان کیا: غزہ کی پٹی میں قحط کی وبا پھوٹ پڑنے سے بڑی تعداد میں لوگ شہید ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے بھی خبردار کیا ہے کہ قحط کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں مزید ہزاروں فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: اگر ناکہ بندی کو توڑنے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات نہ کیے گئے اور مسلسل بنیادوں پر غزہ کی پٹی میں امداد کے لیے داخلے کی اجازت جاری نہ کی گئی تو ہزاروں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔
ارنا کے مطابق غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز کو 296 دن گزرنے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت نے قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی تنظیموں پر بمباری اور اس خطے میں قحط اور فاقہ کشی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
قابض حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور تقریباً 10 ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں شکست دینے میں کامیاب نہیں ہو سکی جو برسوں سے محاصرے میں ہے۔
غزہ کی پٹی میں شہداء اور زخمیوں کے بارے میں اعلان کردہ تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس علاقے پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک 39,258 فلسطینی شہید اور 90,589 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا: شہید نصر اللہ مزاحمت کے علمبردار اور جنگجوؤں کے دلوں کے عزیز ...