روسی فوج کی دشمن کے حملے کی صورت میں جوابی ایٹمی حملوں کی مشقیں
تقریب خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی فوج نے دشمن کی جانب سے جوہری حملے کی صورت میں جوابی ایٹمی حملوں کی مشقیں کی ہیں۔
شیئرینگ :
روسی فوج نے دشمن کے حملے کی صورت میں جوابی ایٹمی حملوں کی مشقیں کی ہیں۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی فوج نے دشمن کی جانب سے جوہری حملے کی صورت میں جوابی ایٹمی حملوں کی مشقیں کی ہیں۔
اس سلسلے میں جدید ترین ایٹمی میزائلوں کو بھی تجربہ کیا گیا ہے۔
مشقوں کے دوران صدر ولادی میر پوٹن نے کہا کہ جیوپولیٹک کشیدگی میں اضافے اور نئے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید فوج اور دفاعی نظام کی اہمیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ملک کی سالمیت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدام شمار ہوتا ہے۔ ہم ڈیٹرینس کو برقرار رکھنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ اس سلسلے تمام ضروری وسائل موجود ہیں۔
مشقوں کے دوران صدر پوٹن کے اس اعلان کے ساتھ روسی فوج نے ایک بین البراعظمی بلیسٹک میزائل کا تجربہ بھی کیا۔ ایٹمی وارہیڈ کے حامل یارس میزائل کو جزیرہ کامچاتکا سے فائر کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2007 میں یارس میزائل کو پیشرفتہ ورژن پیش کیا گیا تھا۔ یہ ایک ایٹمی میزائل ہے جس میں چار وارہیڈز نصب کیے جاسکتے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا: شہید نصر اللہ مزاحمت کے علمبردار اور جنگجوؤں کے دلوں کے عزیز ...