تاریخ شائع کریں2024 15 September گھنٹہ 21:23
خبر کا کوڈ : 650004

الاقصیٰ طوفان آپریشن 75 سال کے ظلم و جبر کا نتیجہ تھا

اسرائیل اپنے تمام تر پروپیگنڈے کے ساتھ مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے حتی کہ کئی عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
الاقصیٰ طوفان آپریشن 75 سال کے ظلم و جبر کا نتیجہ تھا
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کے محقق اور مذہبی مشنری "آیس دریاتی" نے اسلامی اتحاد کی 38ویں بین الاقوامی کانفرنس کے تیسرے ویبینار میں، جو آج (اتوار) کو عالمی اسمبلی کے زیراہتمام منعقد ہوئی تھی۔ 1948 میں اسرائیل نے فلسطینی سرزمین کو صہیونی ریاست قرار دیتے ہوئے کہا: الاقصیٰ طوفان آپریشن 75 سال کے ظلم و جبر کا نتیجہ تھا جس کی اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مسلمان عوام پر اجازت دی۔ اس کارروائی نے اسرائیلی حکومت کو زوال کے قریب پہنچا دیا۔

انہوں نے مزید کہا: الاقصیٰ طوفان مزاحمتی قوتوں کے حوصلہ اور جذبے کو ظاہر کرنے میں کامیاب رہا۔ ہم نے دیکھا کہ مزاحمت کے محور کے پاس تمام محدود طاقت کے ساتھ وہ اسرائیل کو شکست دینے اور اس کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہا۔

اس یونیورسٹی کے پروفیسر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین ایک اہم عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے اور کہا: اسرائیل اپنے تمام تر پروپیگنڈے کے ساتھ مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے حتی کہ کئی عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ شروع ہو چکا تھا لیکن الاقصیٰ طوفان کے بعد مزاحمت کا محور مضبوط ہو گیا۔
https://taghribnews.com/vdce778pejh8n7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ