جنوبی لبنان میں لبنانی مزاحمتی جنگجوؤں اور قابض فوج کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنانی ذرائع نے ایک شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے جو اس وقت جنوبی لبنان کے قصبے الضهیره میں لبنانی مزاحمتی جنگجوؤں اور قابض فوج کے درمیان جاری ہے۔
شیئرینگ :
خبر رساں ذرائع نے جنوبی لبنان میں لبنانی مزاحمتی جنگجوؤں اور قابض فوج کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنانی ذرائع نے ایک شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے جو اس وقت جنوبی لبنان کے قصبے الضهیره میں لبنانی مزاحمتی جنگجوؤں اور قابض فوج کے درمیان جاری ہے۔
طائر میں القوزح محور میں حزب اللہ کی افواج اور صیہونی حکومت کے فوجیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
اسی دوران لبنان کی حزب اللہ نے آج اپنے 10ویں بیان میں اعلان کیا کہ اس نے معالیہ گولانی بیرک میں صہیونی فوجیوں کے اجتماع کے مرکز کو درجنوں میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے ایک سابق اہلکار ایتان بن ڈیوڈ نے اعتراف کیا: اسرائیلی فوج حزب اللہ کو غیر مسلح اور تباہ نہیں کر سکتی اور اگر جنگ کا یہی ہدف ہے تو وہ لبنان کی دلدل میں دھنس جائے گی۔
صیہونی حکومت کے جنرل یعقوب عمیدرور نے بھی کہا: حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی صلاحیت کسی کے پاس نہیں ہے۔
اسرائیل کے فضائی دفاع کے سابق کمانڈر نے اعتراف کیا: اسرائیلی فوج کو ابھی تک ڈرون کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع حل نہیں ملا ہے۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ لبنان سے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ علاقوں کے شمال کی طرف تقریباً 300 راکٹ داغے گئے۔
ادھر صیہونی قابض فوج نے جنوبی لبنان میں جھڑپوں میں اس حکومت کے 23 فوجیوں کے زخمی ہونے اور غزہ کی پٹی میں 3 دیگر فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں میں کل 26 صیہونی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
ان ذرائع ابلاغ کی تصدیق کی بنیاد پر ان میں سے 23 صہیونی فوجی اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...