امریکی وزارت جنگ کا یمن کی فوج کی جانب سےامریکی بحری بیڑے پر حملہ کا اعتراف
پنٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے منگل کی رات کو صحافیوں کو بتایا کہ یمن کی فوج نے امریکی بحریہ کے دو ڈسٹرایر جہازوں کو کم از کم 8 ڈرون طیاروں، 5 اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور جہازوں کو نشانہ بنانے والے 3 کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
شیئرینگ :
امریکی وزارت جنگ پنٹاگون نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ یمن کی فوج نے باب المندب میں امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا ہے۔
پنٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے منگل کی رات کو صحافیوں کو بتایا کہ یمن کی فوج نے امریکی بحریہ کے دو ڈسٹرایر جہازوں کو کم از کم 8 ڈرون طیاروں، 5 اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور جہازوں کو نشانہ بنانے والے 3 کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
البتہ انہوں نے کوئی ثبوت پیش کیے بغیر دعوی کیا کہ امریکی بحریہ ان حملوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
رائیڈر نے دعوی کیا کہ امریکی بحریہ کے نہ کسی جنگی جہاز کو نقصان پہنچا نہ ہی کوئی عملہ زخمی ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ امریکی بحریہ کے تین جہازوں کو بحیرہ احمر اور بحر ہند کے مابین آبراہ میں متعدد بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو کارروائیوں کے تحت امریکی طیارہ بردار جہاز ابراہم لینکن کو بھی بحر ہند میں نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ 8 گھنٹے تک جاری رہنے والے یہ حملے مکمل طور پر کامیاب رہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر کو جنگی علاقہ بنانے کی مکمل ذمہ داری امریکہ اور برطانیہ پر عائد ہوتی ہے جس کے نتیجے میں عالمی تجارت متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...