تاریخ شائع کریں2024 19 November گھنٹہ 16:37
خبر کا کوڈ : 657975
سید عباس عراقچی

ہم نے جواب دینے کا اپنا حق نہیں چھوڑا اور ہم مناسب وقت اور طریقے سے ردعمل کا اظہار کریں گے

سید عباس عراقچی نے منگل کے روز پاسداران انقلاب کے جنرل ہیڈ کوارٹر کے کمانڈروں اور عملے سے خطاب میں کہا کہ ہم نے وعدہ صادق 3 سے متعلق بتا دیا ہے۔
ہم نے جواب دینے کا اپنا حق نہیں چھوڑا اور ہم مناسب وقت اور طریقے سے ردعمل کا اظہار کریں گے
 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وعدہ صادق 1 اور 2 دفاعی آپریشن تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت کی نئی جارحیت رد عمل کی مستحق ہے اور ہم نے جواب دینے کا اپنا حق نہیں چھوڑا اور ہم مناسب وقت اور طریقے سے ردعمل کا اظہار کریں گے۔

سید عباس عراقچی نے منگل کے روز پاسداران انقلاب کے جنرل ہیڈ کوارٹر کے کمانڈروں اور عملے سے خطاب میں کہا کہ ہم نے وعدہ صادق 3 سے متعلق بتا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف اسرائیل کی حالیہ کارروائی ایران کے نقطہ نظر سے ایک نئی یلغار ہے۔ اسرائیل کے اس دعوے کے برعکس کہ اسکی کارروائیاں خود دفاعی ہیں، آپریشن وعدہ صادق 1 و 2  پچھلے حملوں پر ہماری طرف سے دفاعی ردعمل تھے۔ ہم نے عالمی برادری کو باضابطہ طور پر بتا دیا ہے کہ صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت ایک نئی جارحیت ہے اور وہ ہمارے جواب کا مستحق ہے۔ ہم رد عمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور صحیح وقت پر اور جس طرح سے ہم مناسب سمجھیں گے جواب دیں گے۔

عراقچی نے کہا کہ پچھلے 12 مہینوں میں اور اس سے پہلے بھی، ہم بہت ہوشیاری اور تدبر سے کام لیتے رہے ہیں۔ ہمارے فیصلے جذباتی نہیں ہیں اور دشمن کی ممکنہ سازشوں سمیت تمام حالات اور امکانات پر غور کرتے ہوئے کیے گئے ہیں۔ ہم نے بروقت اور انتہائی ہوشیار اور منظم انداز میں جواب دیا اور جنگ کی آگ کو بھڑکنے سے روک دیا، برخلاف اسکے اسرائیل اس تنازع میں امریکہ کے پاؤں گھسیٹنا چاہتا ہے۔ ہم نے اس مسئلے کو سفارت کاری کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دشمن کو حساب کتاب سے جواب دیں گے تاکہ وہ یہ نہ سمجھے کہ اگر وہ اسلامی جمہوریہ پر حملہ کریں گے تو ان کا جواب نہیں ملے گا۔ اگر ہم دشمن کو یہ تاثر دیتے ہیں تو ہم نے کسی نہ کسی طرح انہیں مزید حملہ کرنے کی دعوت دی ہے۔ یہ یقینی طور پر نہیں ہوگا۔ ہم رد عمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں، اور یہ ردعمل صحیح وقت پر تدبیر اور حکمت کے ساتھ کیا جائے گا۔

عراغچی نے مزید کہا کہ جو چیز جنگ کے وقوع کو روکتی ہے وہ دراصل جنگ کی تیاری ہے۔ واضح رہے کہ اگر خوف کی معمولی سی علامت بھی ایسی صورت حال میں دکھائی دیتی ہے جہاں جنگ کا خطرہ ہو تو سمجھ لیں کہ جنگ  آپ پر طاری ہے۔ جنگ سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی طاقت اور تیاری کا واضح طور پر اعلان کریں اور یہ بتائیں کہ آپ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر چھوٹی سی کمزوری ظاہر ہو جائے جو جنگ کی تیاری کی کمی کو ظاہر کرتی ہو تو تم پر جنگ مسلط کر دی جائے گی۔ دھمکیاں دینے والے دشمن درحقیقت دوسری طرف سے کمزوری کے آثار کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنائیں۔ اس لیے نازک اور خطرناک حالات میں مضبوط اور ثابت قدم رہنا بہت ضروری ہے تاکہ آپ جنگ کو ہونے سے روک سکیں۔
https://taghribnews.com/vdciyyaqwt1aw32.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ