افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی اپنانا ہوگی
دلی خواہش ہے کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ معاشی میدان میں تعاون کریں جس کے نتیجے میں ہماری تجارت کو فروغ ملے اور دیگر صورتوں میں تعاون بڑھایا جائے۔
شیئرینگ :
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی اپنانا ہوگی، دو عملی نہیں چلے گی۔
تقریب نیوز: وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ اور برادر ملک ہے، ہماری دلی خواہش ہے کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ معاشی میدان میں تعاون کریں جس کے نتیجے میں ہماری تجارت کو فروغ ملے اور دیگر صورتوں میں تعاون بڑھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ٹی ٹی پی آج بھی وہاں (افغانستان) سے آپریٹ ہو رہی ہے اور وہاں سے پاکستان میں بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے، یہ پالیسی نہیں چل سکتی۔ افغان حکومت کو ہم نے کئی بار پیغام دیا ہے کہ آپ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں مگر ٹی ٹی پی کا مکمل طور پر ناطقہ بند کیا جائے اور انہیں کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان کے بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت اس معاملے پر ٹھوس حکمت عملی بنائے۔ اگر ایک طرف ہمیں یہ پیغام ملے کہ ہم تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھوٹ ہو تو یہ دو عملی نہیں ہو سکتی۔ یہ ممکن نہیں ہے۔