پاکستان بھر میں پاراچنار کے حلات کے خلاف دھرنے زور و شور سے جاری
ملک کے طول وعرض میں جاری شدید سردی کے باوجود ملت جعفریہ پاکستان کے جوانوں، بزرگوں، ماؤں، بہنوں اور بچوں کا جذبہ عقیدت دیدنی ہے
شیئرینگ :
پاراچنار کے گذشتہ دو ماہ سے جاری تکفیری محاصرے، سڑکوں کی بندش، غذائی اجناس، ادوایات اور پیٹرولیم مصنوعات کی قلت سمیت طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب 100 کے قریب معصوم بچوں کی المناک شہادت کے خلاف اور اہلیان پاراچنار کی جانب سے 7 روز سے جاری احتجاجی دھرنے کے مطالبات کی حمایت میں ملک بھر میں دھرنے چوتھے روز بھی جاری رہے۔
اطلاعات کے مطابق پاراچنار میں گذشتہ 7 روز سے جاری مرکزی احتجاجی دھرنے کی حمایت میں سب سے پہلے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں یوتھ آف پاراچنار کے اشتراک سے احتجاجی دھرنے شروع کیئے گئے تھے۔
اب ان احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ کوئٹہ، جھنگ، ملتان، کندھ کوٹ، لیہ، بھکر، ڈیرہ اسماعیل خان، مظفرآباد آزادکشمیر، گلگت، سکردو تک پھیل چکا ہے اور یہ دھرنے آج چوتھے روز بھی جاری ہیں۔
ملک کے طول وعرض میں جاری شدید سردی کے باوجود ملت جعفریہ پاکستان کے جوانوں، بزرگوں، ماؤں، بہنوں اور بچوں کا جذبہ عقیدت دیدنی ہے۔
مخیر حضرات کی جانب سے ایثار اور قربانی کے بھی ناقابل فراموش مظاہرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد میں شرکائے دھرنا کیلئے گرم ملبوسات اور بستر بھی بڑی تعداد میں عطیہ کیئے گئے ہیں۔
ادھر کراچی میں پاراچنار کے راستوں کی بندش اور حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کے حفاظتی اقدامات نہ کئے جانے کے خلاف اہلیان کراچی نے قائد اعظم انٹرنیشنل ایئر پورٹ جانے والے تمام راستے بند کردیئے۔
کراچی کے مرکزی علاقے نمائش چورنگی سے شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا اب پورے شہر میں پھیل چکا ہے جس کے سبب کراچی بھر کے اہم علاقے کی مرکزی شاہراہوں پر عوام نے دھرنا دے دیا ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے بے گناہ شہریوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ شہر میں علاج معالجے کی بہتر صورتحال نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین اپنی جانوں کی بازی ہار رہے ہیں جس کا جلد از جلد سدباب کیا جانا ضروری ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے جلد از جلد اقدامات انجام نہیں دیئے تو پورے پاکستان کا جام کر دیا جائے گا جس کی ذؐہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔