یوٹیوبر شیف ابو عمر جن کا استنبول میں ایک ریستوران ہے، نے اموی مسجد میں مفت کھانے کی تقسیم کی تیاریوں کے پرچار کے لئے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس کے بعد عوام کا ہجوم مسجد میں امڈ آیا
شیئرینگ :
شام کے دارالحکومت دمشق کی اموی مسجد میں بھگدڑ مچنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی صنعا کے مطابق دمشق کے ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اکرم معتوق نے جمعے کو بتایا کہ ’آج عظیم اموی مسجد اور اس کے اطراف میں مچنے والی بھگدڑ سے چار افراد ہلاک جبکہ 16 زخمی ہو گئے ہیں۔‘
دمشق کے گورنر مہر مروان نے صنعا کو بتایا کہ ’ہجوم کے کچلے جانے کا یہ واقعہ مسجد میں ایک تقریب کے دوران پیش آیا۔‘
رپورٹ کے مطابق بھگدڑ سوشل میڈیا انفلوئنسر کی جانب سے مفت کھانے کی تقسیم کے دوران مچی جہاں مفت کھانا حاصؒ کرنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں عوام جمع ہوگئی تھی۔
واضھ رہے کہ استنبول میں ایک مشہور ریسٹورنٹ کے مالک اور یوٹیوبر شیف ابو عمر نے اموی مسجد میں مفت کھانے کی تقسیم کی تیاریوں کے پرچار کے لئے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس کے بعد عوام کا ہجوم مسجد میں امڈ آیا اور حالات قابو سے باہر ہوگئے۔