تاریخ شائع کریں2025 22 March گھنٹہ 14:26
خبر کا کوڈ : 671414

سوڈان: دو سال بعد صدارتی محل فوج کے کنٹرول میں آگیا

جمعرات کو عینی شاہدین نے صدر محل کے قریب ڈرون حملوں اور فضائی حملوں کی آوازیں سنی۔ ایک ویڈیو پیغام میں رپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو نے صدر محل اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کی حفاظت کرنے کا عہد کیا۔
سوڈان: دو سال بعد صدارتی محل فوج کے کنٹرول میں آگیا
افریقی مسلم ملک سوڈان کی فوج نے دو سال کی لڑائی کے بعد صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق وسطی خرطوم میں صدارتی محل اور وزارت خارجہ کی عمارت سمیت کئی سرکاری عمارتوں سے آر ایس ایف کے باغیوں کو نکال دیا گیا ہے، دارالحکومت کے مرکزی حصے کا کنٹرول اب فوج کے ہاتھ میں ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق خرطوم میں صدارتی پیرا ملٹری گروپ رپڈ سپورٹ فورسز کے قبضے میں تھا۔ فوجی رہنماؤں نے یہ اطلاع دی ہے کہ فوج نے مرکزی خرطوم میں صدر محل اور وزارتوں کی عمارتوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر میں فوج کے خوشی سے جھومتے ہوئے سپاہیوں کو دکھایا گیا ہے جو اپنے ہتھیار لہرا کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں اور نماز کے لیے جھک رہے ہیں۔ یہ ویڈیوز بی بی سی کے ذریعے تصدیق شدہ ہیں، جو اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ فوجی فورسز کا حوصلہ بلند ہے۔ فوج کی واپسی ایک ایسی صورتحال میں ہوئی ہے جب دو سال قبل پیرا ملٹری فورسز کے حملے کے بعد سوڈانی فوج کو خرطوم سے نکال دیا گیا تھا۔ تاہم فوجی حکام کے مطابق یہ موقع فوج کے لیے ایک بڑی فتح ثابت ہو سکتا ہے۔ فوج کے ترجمان نبیل عبداللہ نے قومی ٹی وی پر بتایا کہ فوج نے صدر محل اور وزارتوں کی عمارتوں پر مکمل قبضہ کر لیا ہے

انہون نے کہا ہے کہ دشمن کے فوجیوں اور سازو سامان کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تصدیق کرتے ہیں کہ ہم مکمل فتح تک جنگ جاری رکھیں گے۔ اگر سوڈانی فوج خرطوم پر مکمل طور پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ سوڈانی مسلح افواج کے لیے ایک زبردست فتح اور اس تنازعے میں ایک اہم موڑ ہوگا۔ حالیہ ہفتوں میں فوج نے سوڈان کے مرکزی حصوں میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جمعرات کو عینی شاہدین نے صدر محل کے قریب ڈرون حملوں اور فضائی حملوں کی آوازیں سنی۔ ایک ویڈیو پیغام میں رپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو نے صدر محل اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کی حفاظت کرنے کا عہد کیا۔

انہوں نے شمالی سوڈان کے مختلف شہروں پر مزید حملوں کی دھمکی بھی دی ہے۔ سوڈان میں متعدد امن کوششیں ناکام ہو چکی ہیں کیونکہ دونوں متحارب گروہ اس بات پر اصرار کر رہے ہیں کہ وہ اسٹریٹجک علاقے اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔ اس جنگ نے اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے، جس میں دونوں فورسز پر وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔ سوڈانی فوج کے مطابق باغی شہر کے رہائشی علاقوں میں چلے گئے ہیں جہاں وہ لوٹ مار کر رہےہیں۔ دو برس پہلے آر ایس ایف کے باغیوں نے صدارتی محل پر قبضہ کرکے متوازی حکومت قائم کی تھی۔
https://taghribnews.com/vdccssqe02bqm08.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ