تاریخ شائع کریں2025 26 March گھنٹہ 21:04
خبر کا کوڈ : 671762

صیہونی بمباری سے صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ جنگ میں واپسی بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے معاہدے کو ناکام بنانے اور Itamar Ben-Gwer کی بلیک میلنگ کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا ایک سوچا سمجھا فیصلہ ہے۔
صیہونی بمباری سے صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے
حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی بمباری سے صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ بیان میں بینجمن نیتن یاہو کے جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کو صیہونی وزیر داخلہ کی بلیک میلنگ قرار دیا گیا ہے۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ جنگ میں واپسی بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے معاہدے کو ناکام بنانے اور Itamar Ben-Gwer کی بلیک میلنگ کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا ایک سوچا سمجھا فیصلہ ہے۔

حماس نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کی ذمہ داری نیتن یاہو پر عائد ہوتی ہے اور عالمی برادری اور ثالثوں کو جنگ بند اور مذاکراتی عمل کو بحال کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مزاحمت صیہونی قیدیوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے، لیکن صہیونی دشمن کی بے مقصد بمباری سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

حماس نے کہا کہ نیتن یاہو قیدیوں کے اہل خانہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ فوجی حل انہیں زندہ واپس لا سکتا ہے۔ جب بھی قابضین نے فوجی طاقت کے ذریعے اپنے اسیروں کو واپس کرنے کی کوشش کی، وہ صرف تابوتوں میں ان کی لاشیں وصول کرپائے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdciqzaqrt1ayy2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ