تاریخ شائع کریں2025 15 April گھنٹہ 18:16
خبر کا کوڈ : 673828

غزہ کے دفاع میں جہاد کا دروازہ بند کرنے والا کوئی بھی فتویٰ کبیرہ گناہ ہے

اجلاس کے اختتام پر یمنی اسکالرز ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیل کی حمایت میں یمن پر امریکی حملوں اور یمن کے اندر اور باہر ان تمام حملوں کی حمایت کرنے والوں کی مذمت کی گئی
غزہ کے دفاع میں جہاد کا دروازہ بند کرنے والا کوئی بھی فتویٰ کبیرہ گناہ ہے
یمنی علماء کی انجمن نے تاکید کی: کوئی بھی فتویٰ جس کا مقصد خدا کی راہ میں جہاد کے دروازے بند کرنا اور غزہ میں نسل کشی کی جنگ کے پیش نظر اسے روکنا ہے، بہت بڑی غلطی اور گناہ ہے۔

القدر نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، یمنی علماء کی انجمن کے رکن شیخ محمد طاہر انعم نے آج (منگل کو) یمنی علماء اور مفکرین کی موجودگی میں منعقد ہونے والی "غزہ اور فلسطین کی حمایت نہ کرنے پر خدا کے سامنے کسی کے پاس عذر نہیں ہے" کے عنوان سے ایک اجلاس میں کہا کہ "ہمیں ایک ایسی صورت حال کا سامنا ہے جس میں خدا نے ہمارے سامنے ایک حقیقی مومن کی قیادت میں جہاد کہ جو ایک صریح مسئلہ ہے ہمارے جمع ہونے کے دروازے کھول دیئے ہیں۔"

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج کے علماء کو غزہ میں ہونے والے جرائم کے حوالے سے حقیقی امتحان کا سامنا ہے، کہا کہ انہیں تبلیغ اور جہاد کے حوالے سے اپنی ذمہ داری تقریر اور کسی بھی دوسرے ذرائع سے پوری کرنی چاہیے۔

تعز کے مفتی علامہ علوی سہل بن عقیل نے بھی اس اجلاس میں کہا: "علماء کی حیثیت سے ہمیں غزہ میں جرائم کرنے والوں کے بارے میں عوام کے سامنے خدا کے حکم کی وضاحت کرنی چاہیے۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو اپنے دفاع اور خطرات سے بچنے کے لیے فتووں کی ضرورت نہیں ہے اور علماء کو چاہیے کہ وہ تقویٰ اختیار کریں۔

البیضاء کے مفتی حسین الحدر نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ہمیں خدا کی راہ میں جہاد کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے اور اس جذبے کا خیال رکھنا چاہیے۔

یمنی اسکالرز ایسوسی ایشن کے رکن قاسم السراجی نے کہا کہ ہم غزہ کے مظلوموں کی آوازیں سنتے ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی مدد کریں، خدا کی راہ میں لڑیں اور ان کا دفاع کریں۔ انہوں نے کہا: "امریکہ کی طرف سے فلسطین کے دفاع کی مقدس جنگ میں یمنیوں پر حملہ اور ان کا قتل خاموش بیٹھنے والی قوموں کے لئے ننگ و عار ہے۔"

اجلاس کے اختتام پر یمنی اسکالرز ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیل کی حمایت میں یمن پر امریکی حملوں اور یمن کے اندر اور باہر ان تمام حملوں کی حمایت کرنے والوں کی مذمت کی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کوئی بھی فتویٰ جس کا مقصد خدا کی راہ میں جہاد کے دروازے بند کرنا اور اسے غزہ میں نسل کشی کی جنگ سے روکنا ہے، بہت بڑی غلطی اور گناہ ہے۔

یمنی علماء نے اعلان کیا ہے کہ وہ دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے یمن کے رہنما سید عبدالملک الحوثی کے تمام فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں۔

بیان میں خدا کی راہ میں جہاد اور امریکہ اور اسرائیل کا کسی بھی طریقے سے مقابلہ کرنے کے آپشن کی قانونی حیثیت پر زور دیتے ہوئے اور غزہ کی حمایت میں ہر ہفتے لاکھوں افراد کی موجودگی میں مظاہروں کو جاری رکھنے کی اہمیت سے آگاہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

انجمن نے اس بات پر زور دیا کہ علماء، مبلغین اور مبلغین کی ذمہ داری ہے کہ وہ منحوسوں کے شکوک و شبہات اور منافقین کے بیانات کی وضاحت اور تردید کریں۔

آخر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کسی بھی قوم، حکومت، فوج، گروہ یا فرد کے پاس غزہ اور فلسطین کی حمایت میں ناکامی کے لیے خدا کے سامنے کوئی عذر نہیں ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdxs09jyt05j6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ