بورل نے یورپی پارلیمنٹ میں مزید کہا: ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات، نچلی سطح پر ہیں لیکن ہمارے مفادات کے تحفظ کے لئے ایران کے ساتھ سفارتی راستہ کھلا رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا: یورپیوں کا یہ اقدام ایسے وقت میں ہے جب انہوں نے امریکیوں کے ساتھ مل کر لبنان، شام، عراق اور خطے میں یہ مشکلات اور آفات لاد رکھی ہیں۔ اس لیے انہیں اپنے معاملات میں خود توجہ دینی چاہیے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے انسانی حقوق کے بارے میں دوہری پالیسی پر یورپی پارلیمنٹ کی مذمت کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا ہے کہ انسانی حقوق کا دہشت گردوں کی حمایت سے کیا تعلق ہے؟
انہوں نے بتایاکہ اگر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، شہید سلیمانی کی سربراہی میں قدس فورس کی کوششیں نہ ہوتیں تو امریکیوں کا پیدا کردہ دہشت گردی کا آتش فشاں یورپیوں تک پھیل جاتا تھا اورآج یورپ کا امن و سلامتی تباہ ہوتی تھی۔