امت اسلامی جموں و کشمیر کے سربراہ ڈاکٹر قاضی احمد یاسر :
امریکہ اور مغرب متنبہ ہوجائے ، ہم بحرین میں جاری عوامی تحریک کی حمایت کرتے ہیں
تنا (TNA) برصغیر بیورو
بحرین اور سعودی عرب کے درمیان اتحاد کی تجویز کے خلاف آج 18مئی بروز جمعہ ہندوستان زیر انتظام کشمیر کے مختلف حصوں میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اس اتحاد کو خطے میں جاری اسلامی بیداری تحریک کو دبانے کی امریکی اور صیہونی سازشوں سے تعبیر کیا۔
شیئرینگ :
تقریب خبر رساں ادارے (تنا) کے مطابق جنوبی کشمیر کے میر واعظ اور جامع مسجد اننت ناگ کے امام جمعہ مولانا ڈاکٹر قاضی یاسر احمد نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا عوام بحرین کے لوگوں کے ساتھ ہے اور ان کی تحریک کو دبانے کی جو مذموم سازش امریکہ اور سعودی عرب کر رہے ہیں اس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔
متحدہ علمای اہلسنت والجماعت جموں و کشمیر کے ترجمان اعلی نے یزیدی مسلمان اور حسینی مسلمان میں واضح الفاظوں میں تفریق بیان کرتے ہوئے نماز گزاروں کی تائيد کے ساتھ اعلان کیا کہ ہم حسینی مسلمان ہیں یزیدی مسلمان نہیں۔
انہوں نے شہر امن کو فساد کا جڑ بنانے پر سعودی حکومت کو ھدف تنقید بناتے ہوئے کہا: حدیث مبارکہ میں ہے کہ جو مدینہ میں فساد برپا کرے گا اسے خداوند متعال نابود کرکے چھوڑے گا۔ مدینہ میں آج تک صرف دو لوگوں نے فساد برپا کیا ہے ایک یزید،اللہ نے اسے نابود نہیں کیا کیا؟ اور دوسرا عبد الوہاب نجدی کیا اللہ نے اسے بھی نابود نہیں کیا کیا؟۔اور اب سعودی حکومت نے وہاں فساد برپا کیا ہے جس کی نابودی بھی یقینی ہے۔
امت اسلامی جموں و کشمیر کے سربراہ میر واعظ ڈاکٹر یاسر نے سعوی عرب کی امریکا نوازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ:سعودی عرب حکومت، امریکہ کی کٹہ پتلی ہے، امریکہ اگر کہے گا کہ دائیں چلو تو وہ دائیں چلیں گے اور اگر کہے گا کہ بائیں مڑو تو بائیں مڑیں گے۔ غرض وہ امریکہ کے اشاروں پر ناچنے والی حکومت ہے۔
امام اعظم کالج کے سربراہ نے بحرینی عوام کی جائز حقوق کی حمایت اور سعودی عرب کی بے جا مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا: سعودی عرب کو خدشہ ہے کہ اگر بحرین میں عوامی تحریک کامیاب ہوگئی تو اس کے ساتھ ہی آل سعود کی حکومت کا بھی تختہ پلٹ سکتا ہے۔
میر واعظ قاضی یاسر نے مزید کہا کہ شام میں عوامی تحریک کا امریکہ نے ساتھ دیا ، قذافی کے خلاف لیبیا میں بغاوت ہوئی تو امریکہ نے اس بغاوت کی حمایت کی مگر بحرین میں جاری عوامی تحریک کو کچلنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے۔ امریکہ اور مغرب متنبہ ہوجائے ، ہم بحرین میں جاری عوامی تحریک کی حمایت کرتے ہیں اور اس کو دبانے کی جو کوشش امریکہ اور سعودی عرب کر رہے ہیں اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
خیر عام ٹرسٹ کے سربراہ نے کہا کہ جب تک سعودی عرب میں نجدیوں کی حکومت کا خاتمہ نہیں ہوتا تب تک ہم ان کے خلاف دعا کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر موجود ہزاروں کے مجمعے نے اقراء گروپ آف سکولز کے سربراہ میر واعظ ڈاکرم قاضی یاسر کی آواز سے آواز ملا کر بحرین کی حمایت میں فلک شگاف نعرے بلند کئے اور مسلمانوں کو امریکہ کی چالوں سے خبردار رہنے کی تلقین کی۔
اتحاد بین المسلمین کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے متحدہ علمای اہلسنت والجماعت جموں و کشمیر کے ترجمان اعلی میر واعظ قاضی یاسر نے کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم حسین علیہ السلام کی جماعت میں سے ہیں اور یذید کی جماعت میں سے نہیں ۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے برصغیر کے لئے تقریب خبر رساں ادارے (تنا) کے بیورو چیف اور عالمی مجلس برای تقریب بین المذاہب اسلامی کے رکن حجۃ الاسلام والمسلمین حاج عبد الحسین کشمیری نے کہا کہ: اللہ رب العالمین نے اپنے آخری نبی اور سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکاروں کو خیر اور نیکی کا سرچشمہ قرار دیا ہے کہ جن میں صرف دو حالتیں پائی جاتی ہیں۔ ایک؛ خود نیکی کا مظہر بنے رہنا" خَیرَ أُمَّةٍ" اور دوسری ؛دوسروں کو نیکی کی طرف دعوت دینا ہے۔" أُمَّةٌ یدْعُونَ إِلَى الْخَیرِ " اسلئے ہر مسلمان کو خیر و شر سمجھنے کی ضرورت ہے تاکہ خیر کی حالت میں پروان چڑ سکے۔ ہمیں اپنے اسلامی مسلکوں کو بھی بخوبی جاننے اور سمجھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر مسلک میں موجود خوبی کو سامنے لا کر نیکی کا سرچشمہ والی امت" خَیرَ أُمَّةٍ" کا عملی نمونہ دنیا کے سامنے ظاہر ہو جائے ،تاکہ حقیقت کا تشنہ انسان دین محمدی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں فوج فوج داخل ہونے کی الہی بشارت میں شامل ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مسلکوں کے درمیان موجود اختلافات کوا گر دیکھا جائے یہ بھی "خیر" ہی ہے لیکن تب جب اسے عالمانہ طور پر پرکھا جائے گا ۔اور اگر اختلافی موضوع کو جاہلانہ یا کم علمی کے طور پر دیکھیں تو جس بات کواسلامی مسلک سے کسی بھی صورت میں دور کا بھی واسطہ نہ ہو، اسے اختلاف کے طور سمجھا اور یقین کیا جاتا ہے۔ جیسے کہ ہمارے یہاں حرف"ض" کا تلفظ،شیعہ اور سنی کی پہچان کے طور پر جانا جاتا ہے۔کہتے ہیں کہ شیعہ "ضالین" کو "ذالین" اور سنی ،"ضالین "کو"دالین" پڑھتے ہیں۔ کیا انصافا ایسا مسلکی اختلاف ہے؟!
عبد الحسین کشمیر ی نے کہا کہ پہلے امام اور چوتھے خلیفہ حضرت علی ابن ابیطالب علیہم السلام نے فرمایا ہے:" فَاعِلُ الْخَيْرِ خَيْرٌ مِنْهُ، وَ فَاعِلُ الشَّرِّ شَرُّ مِنْهُ " نیکی سے بڑھکر نیکی انجام دینے والا اور "برے "سے "برا"،" برائی" انجام دینے والا ہے۔اسطرح اسلام سے بھی بڑھکر مسلمان بن جاتا ہے بشرطیکہ وہ اسلام کا عامل بنا رہے۔ہمیں ایسی کوشش کرنی ہے کہ جس سے مسلمانوں کی بکھری قوم" خَیرَ أُمَّةٍ " میں ابھرے اور جہاں مسلمانوں کے تقدیر کا فیصلہ استکباری قوتیں کرتے ہیں وہاں مسلمان قرآن کی آغوش میں لوٹ آئے اور اسلامی حاکمیت کا غلبہ نزدیک ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ جامع مسجد اننت ناگ ،اسلام آباد کشمیر کے سبھی نماز گزار اس مبارک روز جمعہ کے موقعہ پر تمام مسلمانان عالم کو مشترکات پر متحدہونے کی سفارش کرتے ہوئےاللہ کی بارگاہ میں دست بدعا ہیں کہ ہمیں اسلام پر عمل کرکے " خَیرَ أُمَّةٍ " بننے کی توفیق عطا کرے ۔
واضح رہے کہ اتحاد بین المسلمین کے پیغام اور تقریبی جمعوں کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے گذشتہ جمعہ 11 مئی کو عبد الحسین کشمیری نے اپنے رفقاء کے ساتھ وسطی ضلع بڈگام کے ماگام علاقے میں واقع حنفیہ جامع مسجد میں باجماعت جمعہ کی نماز ادا کی ۔