آرزو ہے رہبر معظم جلد پرچم اسلام حضرت حجت عجل کے ہاتھوں میں دیں گے، دختر حسن نصر اللہ
لبنان کی مقاومتی تنظیم کے سربراہ سیّد حسن نصر اللہ کی صاحبزادی " زینب" نے کہا
ہم اپنے گھر والوں کے لیے شہادت کے علاوہ کسی چیز میں سعادت محسوس نہیں کرتے ہیں آرزو ہے رہبر معظم سیّد علی خامنہ ای اسلام کا پرچم جلد حضرت حجت عجل کے دست مبارک میں دیں گے
شیئرینگ :
آرزو ہے رہبر معظم سیّد علی خامنہ ای اسلام کا پرچم جلد حضرت حجت عجل کے دست مبارک میں دیں گے
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنان کی مقاومتی تنظیم کے سربراہ سیّد حسن نصر اللہ کی صاحبزادی " زینب" نے فارس نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ، ہم اپنے عزیزوں کی سعادت کے لیے شہادت کے علاوہ اور کوئی آرزو نہیں رکھتی اور امید کرتی ہوں کہ جلد رہبر انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای اسلام کا پرچم امام زمانہ عجل اللہ تعالی شریف کے دست مبارک میں دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں " زینب " نے کہا، میں تمام دوسری خواتین کی طرح مختلف وطائف انجام دیتی ہوں میری بھی دوسری خواتین کی طرح ایک بیٹی ، ماں اور ہمسر کی زمہ داریاں ہیں اور ایسی کے ساتھ مختلف مذہبی اور تنظیمی زمہ داریاں انجام دیتی ہوں بعض اوقات مجلس میں تقریر بھی کرلیتی ہوں اور جو لوگ نزدیکی نہیں ہیں ان کو معلوم بھی نہیں ہو پاتا کہ میں سّید حسن نصراللہ کی بیٹی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا، اگرچہ کے میں سید حسن نصراللہ کی بیٹی ہوں لیکن میری ترجیح ہے کہ فقط "زینب" رہوں۔ بہت ہی کم عمر میں میری شادی ہوئی جنوب لبنان کی آزاد سازی سے قبل میںرشتہ ازدواج سے منسلک ہوچکی تھی۔
آپ کی نظر میں مجاھدت اور استقامت کی راہ میں ایک عورت کا کیا کردار ہے۔؟
میری نظر میں ایک عورت جو ماں، بیٹی ، بیوی، اور بہن ہے ایک مجاھدہ بھی ہے ہر گھر میں ایک مجاھد ہے اور ہر عورت اس مجاھد کی پشت پناہ ہوتی ہے ،گھر ایک مہم ترین تربیت گاہ ہے جو مجاھدانہ صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے اور یک مجاھد کی تربیت میں بہت ہی صبر اور بلند حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ کے لیے اپنے والد کی کون سی چیز سب سے زیادہ تاثیر گذار ثابت ہوئی ہے؟
ہر بیٹی کی خواہش ہوتی ہے کہ اپنے والد کے زیادہ سے زیادہ قریب رہے ، 33 روزہ جنگ اور شادی کے بعد یہ ارتبات بہت ہی کم ہوگیا لیکن ان ایام میں ہم نے والد کی ایک ایک حرکت و سکنات کا مشاہدہ کیا اور سیکھا مشکل حالات کا سامنا کرنا سیکھا، کیوں کہ دنیا ہمارے والد کو ہر چیز سے زیادہ ایک سیاست مدار اور مجاھد کے عنوان سے پہچانتے ہیں اور ہم نے اپنے والد سے سختیوں میں استقامت کے ساتھ زندہ رہنا سیکھا ہے۔
والد اور شہادت سے متعلق زیادہ فکر کرتی ہیں ۔۔؟
میں نہیں جانتی درست ہے یا غلط، لیکن ہم اپنے گھر والوں کے لیے شہادت کے علاوہ کسی چیز میں سعادت محسوس نہیں کرتے، کیوں کہ شہادت اس راستہ کا تقاضہ ہے لیکن جس چیز کی دعا اور آرزو کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ بہت جلد رہبر معظم آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای اسلام اور مقامت کا پرچم اس کے اصلی صاحب، فرزند زھرا سلام اللہ علیھا امام حجت عجل اللہ تعالی شریف کے دست مبارک میں دیں گے، کیوں کہ جب میرے والد کے سر پر شہید صدر ؒ نے عمامہ رکھا تو کہا " آپ ایک روشن مستقبل رکھتے ہیں اور امام زمانہ عجل تعالی شریف کے سپاہیوں میں سے ہیں"۔ یہ بات بہت زیادہ امید اجاگر کردیتی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...