ڈاکٹر حمید شهریاری نے معمولی تنازعات کو عقلی طریقہ سے حل کرنے کو مفید قرار دیا اور کہا کہ قتل کا حکم ادیانِ الٰہی کے اصولوں کے خلاف ہے اور تصادم اور تکفیر سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ عقلی اصولوں سے باہر ہے۔
شیئرینگ :
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شهریاری مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی، کے سیکرٹری جنرل وفد نے پاکستان میں ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ انصاف کی تشکیل کے لیے قیمت ادا کرنی ہوتی ہے جو ظلم کے خلاف کھڑے ہوکر ادا کی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر حمید شهریاری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام خمینی (رہ) اسلامی دنیا میں اتحاد کی تشکیل کے بانی تھے، واضح کیا: اس سمت میں سپاہیوں کی حیثیت سے ہمیں اسلامی اتحاد کے حصول کے لیے کام کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں دلیل بہت ضروری ہے۔
دینی تعلیمات میں کافروں کو ہمیشہ بے عقلی سے منع کیا گیا ہے اور مومنوں کو سوچنے سمجھنے کی تلقین کی گئی ہے ۔ ہمیں اپنے معمولی اختلافات کو عام معاملات سے نہیں جوڑنا چاہیے کیونکہ عام اصولوں پر اتفاق ہے اور مذاہب کے عمومی اصول ہی رہنمائی کرتے ہیں۔
ڈاکٹر حمید شهریاری نے معمولی تنازعات کو عقلی طریقہ سے حل کرنے کو مفید قرار دیا اور کہا کہ قتل کا حکم ادیانِ الٰہی کے اصولوں کے خلاف ہے اور تصادم اور تکفیر سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ عقلی اصولوں سے باہر ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سائبر اسپیس اور ٹیلی ویژن میں ہونے والے تنازعات عقلیت کے خلاف ہیں، انہوں نے کہا: "مجھے امید ہے کہ محبت پیدا کرکے اور صوبے کی سفارشات کا حوالہ دے کر، ہم اتحاد کے معاملے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔"
ڈاکٹر حمید شهریاری نے علمی، اشرافیہ کے تعلقات اور عام عوام کی تیسری پرت میں اتحاد کے حصول کے لیے ہمارا مقصد ہے، مزید کہا: علماء اور اشرافیہ کے ساتھ ملاقات اور نظریات پیش کرنا ایک ملت اسلامیہ تک پہنچنے کے لیے مفید ہے۔ "
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...