تاریخ شائع کریں2021 27 December گھنٹہ 14:12
خبر کا کوڈ : 532244

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی حکمت اور قیادت سے بہت متاثر ہوں، موینزویلا صدر

آیت اللہ خامنہ ای ایک عقلمند اور انتہائی دانشمند رہنما ہیں، اس لیے مجھے امید ہے کہ تہران کے اپنے اگلے دورے پر ان سے دوبارہ ملاقات اور بات چیت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں اور ہم نے صدر رئیسی کے ساتھ دوبار ٹیلی فونگ رابطے کے دوران کئی نئے منصوبوں پر اتفاق کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی حکمت اور قیادت سے بہت متاثر ہوں، موینزویلا صدر
وینزویلا کے صدر نے کہا ہے کہ ہم ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی حکمت اور قیادت سے بہت متاثر ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان سے دوبارہ تہران میں ملاقات کریں گے۔

یہ بات نکلوس مادورو نے اتوار کے روز المیادین عرب ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ میں آیت اللہ خامنہ ای سے بہت متاثر ہوں اور جب بھی ایران جاتا ہوں مجھے ان سے بات کرنا اچھا لگتا ہے۔

مادورو نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای ایک عقلمند اور انتہائی دانشمند رہنما ہیں، اس لیے مجھے امید ہے کہ تہران کے اپنے اگلے دورے پر ان سے دوبارہ ملاقات اور بات چیت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں اور ہم نے صدر رئیسی کے ساتھ دوبار ٹیلی فونگ رابطے کے دوران کئی نئے منصوبوں پر اتفاق کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کی مشترکہ کمیٹی ایران اور وینزویلا کے درمیان نیٹ ورکنگ اور تعاون سمیت ان نئے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی ایرانی صدر کی دعوت پر تہران جاؤں گا اور اس دورے کے دوران ہم تمام شعبوں اور مختلف سطحوں پر تعاون کو بہتر بنانے کے لیے نئے معاہدوں اور دستاویزات پر دستخط کریں گے۔

شہید جنرل سلیمانی

انہوں نے شہید جنرل سلیمانی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جنرل سلیمانی کو جان کر بہت خوش قسمت تھا۔ انہوں نے مارچ سے اپریل 2019 تک وینزویلا کا دورہ کیا اور ہم نے ان کے ساتھ بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم وینزویلا کے برقی نظام پر مغربی اور سامراجی حملوں سے بھرے بحران کے درمیان تھے، جو دو ماہ سے بند ہے، اس وقت جنرل سلیمانی وینزویلا آئے اور ہم نے تعاون کے مختلف شعبوں بشمول بجلی کے نظام کے بارے میں بات کی اور ہم نے ان سے جو بھی بات کی اس پر عمل کیا گیا۔

وینزویلا کے صدر نے کہا کہ جنرل سلیمانی خوش مزاج اور زندگی کے بارے میں پر امید تھے اور میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میں ان سے ملا۔ اس شخص نے دہشت گردی اور خونخوار دہشت گرد مجرموں کا مقابلہ کیا جنہوں نے عوام اور مزاحمتی محور پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے وائٹ ہاؤس میں خوفناک جرم کو دیکھا تو یہ ناقابل یقین تھا، انسانیت کو ان ہولناک جرائم سے سبق سیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وینزویلا میں ایک پائیدار معیشت کی بحالی کا مشاہدہ کیا ہے، ہم پیداواری معیشت کی بحالی، یعنی حقیقی معیشت اور پورے ملک کی اجتماعی کوششوں پر مبنی مسلسل کام میں ہیں۔ اس سال، ہم نے اقتصادی جنگ کے آغاز، یعنی امریکی سامراج کی مجرمانہ پابندیوں کے بعد پہلی بار اقتصادی ترقی ریکارڈ کی ہے۔ یہ ایک ایسی معیشت ہے جو پیداوار میں اضافے کو پکڑتی ہے۔ خوراک، سامان اور خدمات جیسے شعبوں میں، وینزویلا کی صنعت بڑھ رہی ہے اور ہر وہ چیز جس کا ملک کی تجارت اور گھریلو مارکیٹ پر براہ راست اثر پڑتا ہے اور اس کے لوگوں اور ان کے خاندانوں کی اقتصادی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔

وینزویلا اور فلسطین کے درمیان تعلقات

مادورو نے کہا کہ وینزویلا کی جماعتوں اور گروپ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ، ہم فلسطین کے لیے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔ فلسطین کے ساتھ تعاون کے معاہدے ٹھیک چل رہے ہیں۔ ہم واقعی فلسطین کے لیے مزید کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا کے عوام اور حکمرانوں، تمام عرب حکمرانوں اور عالم اسلام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین کو تنہا نہ چھوڑیں اور فلسطین ہمت اور عزم کے ساتھ عرب حکمرانوں اور عالم اسلام کی حمایت کا مستحق ہے۔

شامی حکومت کا دفاع

انہوں نے کہا کہ میں شام کو اس وقت سے اچھی طرح جانتا ہوں جب میں وزیر تھا، اور میں نے ہوگو شاویز کے ساتھ کئی بار اس ملک کا سفر کیا ہے، اور میں نے سویدا شہر دیکھا ہے، جہاں کے تمام باشندے شامی اور وینزویلا کے باشندے ہیں۔ یہاں وینزویلا میں شامیوں کی ایک بڑی کمیونٹی ہے۔ وینزویلا کے تمام شہروں میں بہت سارے لوگ ہیں، تقریباً 10 لاکھ شامی، اور ہم شام سے بہت پیار کرتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjx8eixuqet8z.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ