ہماری تمام تر کامیابیوں عاشورہ و امام حسین علیہ السلام کی وجہ سے ہیں
قربانیاں، مزاحمت، فتوحات اور کامیابیاں، ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ سب امام حسین علیہ السلام کے عاشورا کی بدولت ہے۔
شیئرینگ :
لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے جمعہ کی رات محرم کے پہلے عشرے کی پہلی شب کی تقریب کے دوران بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہماری تمام تر کامیابیوں عاشورہ و امام حسین علیہ السلام کی وجہ سے ہیں۔
المنار رپورٹ کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسلامی مزاحمت اور کربلا، عاشورا، امام حسین علیہ السلام اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور کربلا میں ان کے ساتھ سینے والوں کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔ کہا: قربانیاں، مزاحمت، فتوحات اور کامیابیاں، ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ سب امام حسین علیہ السلام کے عاشورا کی بدولت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جب ہم 40 سال کی محنت، جہاد، صبر، قربانی، استقامت، فتح اور کامیابیوں کے دوران لبنان کی اسلامی مزاحمت کی بات کرتے ہیں تو یہ ہے کہ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ امام حسین علیہ السلام کے عاشورا سے ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا: عاشورہ کے احیاء کے ساتھ ہمارا اور عوام کا راستہ طاقت، جانفشانی، جوش، صبر، استقامت، تیاری، قربانی، امید اور خدا پر توکل کے ساتھ جاری ہے۔
نصر اللہ نے عرب اور اسلامی ممالک کو بھی نئے قمری سال کی مبارکباد پیش کی اور خواہش کی کہ مسلمانوں اور خاص طور پر لبنان کے عوام کے لیے آنے والا سال اچھا گزرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1982 سے اب تک پچھلے 40 سالوں میں ہم نے محرم کے احیاء میں مقدار اور معیار کے لحاظ سے بہت اچھی پیش رفت دیکھی ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا: میں خدا سے ہر ایک کے لئے کامیابی کی دعا کرتا ہوں تاکہ ہم اس موقع کو ہر ممکن حد تک بہترین، زیادہ مفید اور کارآمد اور خدا تعالی کی رضا کے ساتھ بحال کر سکیں۔
آخر میں نصر اللہ نے کہا: میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ عاشورہ کے دن میں مذہبی اور ثقافتی مسائل پر توجہ مرکوز کرتا ہوں اور سیاسی مسائل پر توجہ نہیں دیتا۔ اگر ان راتوں میں کوئی نئی بات ہو جائے اور اس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت ہو تو انشاء اللہ ہم مل کر بات کریں گے لیکن اصل بات مذہبی اور ثقافتی مسائل کی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...