پاکستان میں حالیہ سیلاب کے پیشِ نظر مراجع عظام کے اجازہ جات منظرِ عام پر آگئے
آیت اللہ العظمی السید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے مقلدین سہم امام کا نصف حصہ سیلاب زدگان کی مدد کی مد میں دے سکتے ہیں۔
شیئرینگ :
حالیہ سیلاب کے پیشِ نظر ملتِ تشیع کے مراجع عظام رہبرِ انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی حفظہ اللہ اور آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی حفظہ اللہ کی جانب سے سیلاب سے متاثرین کی امداد کے لئے خمس؛ سہمِ امام کے استعمال کے سلسلہ میں فتاوی جات سامنے آگئے ہیں۔ جس میں انہوں نے اپنے مقلدین کو خمس؛ سہمِ امام علیہ السلام شیعہ مومنین پر صرف کرنے کی اجازت دی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ خمس کے دو حصے ہوتے ہیں: سہمِ امام و سہمِ سادات۔ سہمِ سادات کو آپ اپنی مرضی سے کسی بھی مستحق شیعہ سید کو دے سکتے ہیں اور سہمِ امام کو فقیہ یا ان کے مقرر کردہ وکیل تک پہنچانا ضروری ہوتا ہے لیکن اب مذکورہ مراجع عظام نے اسے شیعہ مومنین کے لئے درج ذیل وضاحت کے ساتھ مصرف کی اجازت دے دی ہے:
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ:
آیت اللہ العظمی السید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے مقلدین سہم امام کا نصف حصہ سیلاب زدگان کی مدد کی مد میں دے سکتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی حفظہ اللہ:
حالیہ سیلاب کے پیشِ نظر اگر کہیں سید مومنین ہیں تو سید سیستانی حفظہ اللہ کے مطابق آپ ان کا مکمل حصہ ان تک پہنچائیں اور اگر کہیں غیر سید مومنین سیلاب سے متاثر موجود ہیں تو سید سیستانی حفظہ اللہ کے مقلدین دو تہائی2/3 سہمِ امام وہاں دے سکتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی شیخ بشیر حسین نجفی حفظہ اللہ:
آیت اللہ العظمی شیخ بشیر حسین نجفی حفظہ اللہ کے مقلدین دو ماہ تک مکمل حقوق شرعیہ میں جو کچھ بھی ہو سیلاب زدگان کی مدد کے لئے خرچ کر سکتے ہیں۔
تمام مومنین سے التماس ہے کہ آگے بڑھیں اور اپنے خمس میں سے ان سیلاب زدگان مومنین کی مدد کریں۔ یقیناً یہ بہترین مصرف ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...