کاظم غریب آبادی کا یورپی ممالک میں توہین قرآن کی مذمت
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد پھیلانے کی واضح مثال ہے۔ ایسے اقدام کا آزادی رائے اور اظہار رائے کے حق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ برائے بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے مقدس اقدار کی توہین کے خلاف انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بات کاظم غریب آبادی نے آج بروز جمعرات ٹویٹر میں اپنے ایک پیغام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد پھیلانے کی واضح مثال ہے۔ ایسے اقدام کا آزادی رائے اور اظہار رائے کے حق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے رہنما ریسمس پلودن نے سٹاک ہوم میں ترکی کے سفارت خانے کے قریب پولیس کے سخت حفاظتی اقدامات کے درمیان قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کیا، جو مسلمانوں اور اسلامی ممالک نے پلودن کےاس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کے نہ روکنے کیلیے سویڈن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سے پہلے بہت عربی اور مسلم ممالک نے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی یورپی ممالک خاص طور پر سویڈن میں قرآن کریم کی مسلسل بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔