پاکستان کی وزارت خارجہ کے تعلقات عامہ کے مطابق، پاکستان کے وزیر خارجہ نے ڈینمارک کے وزیر خارجہ کے ساتھ فون پر گفتگو میں آسمانی مذاہب کی مقدس کتابوں کو نذر آتش کرنے پر پابندی کے مجوزہ بل کا خیر مقدم کیا۔
روس میں ایران کے سفیر نے کہا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی مسلمانوں اور دیگر الہامی مذاہب کے پیروکاروں، اظہار رائے کی آزادی اور انسانی حقوق کے معیارات کے نقطہ نظر سے ایک ناقابل معافی عظیم جرم ہے۔
الجزائر کی حکومت اور عوام کو عید قربان کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعض مغربی ممالک کی جانب سے قرآن کریم کی توہین اور صہیونی حکومت کی جارحیت کے خلاف موثر صدائے احتجاج بلند کرنا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔
الفیاض نے کہا: "ہمیں پوری امید ہے کہ دنیا کے دانشور اس قسم کی دہشت گردی کے خلاف ذمہ دارانہ کارروائی کریں گے، جو خود کو جعلی اور مکروہ ناموں سے چھپاتا ہے، اور اس کے ایجنٹس ہے۔"
یمن کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے: قرآن کی بے حرمتی ایک مکمل طور پر ناقابل قبول اور نسلی اشتعال انگیز جرم ہے اور سویڈن کی حکومت اس جرم کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے قرآن ہمیشہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ دوستی اور مہربان ہونے کی دعوت دیتا ہے اسی لیے قرآنی مقابلوں کا انعقاد مسلمانوں کے اتحاد اور دشمنان اسلام کی مایوسی کا باعث ہے۔
اس تقریب کے شرکاء جن میں صوبہ تعز کے علاقے ماویہ کے مقامی، عسکری اور سیکورٹی رہنماؤں نے قرآن کریم کی بے حرمتی اور اسلامی مقدسات کی توہین کرنے پر سویڈن، ہالینڈ کی شدید مذمت کی۔
ہمیں بین الاقوامی میدان میں اسلامی ممالک کے عوام کی آواز ہونا چاہیے اور مغربی ممالک کو قرآن کی بے حرمتی اور اسلامو فوبیا کو معمول پر لانے کی اجازت نہیں دینی ہوگی۔
قرآن کتاب زندگی اور آزادی ںیان اور آزادی فکر کا پیامبر ہے،اور توحید کے سلسلے میں بار بار مخالفین کو مناظرے کی دعوت دیتا ہے اور کہتا ہے کہ آو آزادی بیان کے ساتھ اس سلسلے میں بات کرو۔
القدس العربی نیوز سائٹ نے آج (ہفتہ) انقرہ میں امریکی سفارت خانے کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپ میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی وجہ سے امریکی حکومت اپنے شہریوں کو ممکنہ حملوں سے خبردار کر رہی ہے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی جنرل اسمبلی جنرل اسمبلی (مجمع عمومی جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم) نے ایک بیان میں یورپی ملک سویڈن میں کی گئی قرآن کریم کی توہین پر پرزور مذمت کی ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ "سید عبدالملک الحوثی" نے کہا ہے کہ قرآن کو جلانے کا جرم مسلمانوں اور مقدس ترین مزارات کو نشانہ بنانا اور مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے۔
یورپ کے سفیر کو طلب کرکے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے۔ قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس افسوسناک واقعے پر او آئی سی ممالک کے ساتھ رابطہ کیا جائے۔