تاریخ شائع کریں2023 5 March گھنٹہ 14:49
خبر کا کوڈ : 586156

قیس سعید کی حالیہ پالیسیوں کے بارے میں تیونس کے ججوں کی تنبیہ

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے دائرے کے ایک جج کو معطل کرنے اور ان کے دفتر کو سیل کرنے کے فیصلے نے موجودہ بحران کو مزید حساس اور پیچیدہ مرحلے میں پہنچا دیا ہے۔
قیس سعید کی حالیہ پالیسیوں کے بارے میں تیونس کے ججوں کی تنبیہ
تیونس کے ججوں کی ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو آفس نے کل شام اس ملک میں ججوں کی صورتحال کے بارے میں ایک بیان جاری کیا اور صدر اور ایگزیکٹو برانچ کے تمام محکموں اور شاخوں سے کہا کہ وہ ملک کے عدالتی نظام کی آزادی کا احترام کریں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے: حال ہی میں، سوشل نیٹ ورکس میں صدر اور ان سے متعلق بعض عناصر کی جانب سے شدید اور بے مثال دباؤ، حالیہ گرفتاریوں اور بعض سیاسی کارکنوں، ججوں، وکلاء، یونینوں، صحافیوں اور نامہ نگاروں کی گرفتاریوں کے بعد عدلیہ پر دباؤ ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے دائرے کے ایک جج کو معطل کرنے اور ان کے دفتر کو سیل کرنے کے فیصلے نے موجودہ بحران کو مزید حساس اور پیچیدہ مرحلے میں پہنچا دیا ہے۔

یہ بیان منصفانہ ٹرائل کے تمام اصولوں کے مطابق ہر قسم کی بدعنوانی اور جرائم کے خلاف لڑنے میں ججوں کے اہم اور کلیدی کردار پر بھی زور دیتا ہے۔

اپنے بیان میں اس دفتر نے وزارت انصاف اور ایگزیکٹو برانچ سے کہا کہ وہ ججوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کریں۔ انہوں نے تمام ججز بالخصوص کریمنل سرکل کے ججوں سے بھی کہا کہ وہ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود اپنے فرائض کی انجام دہی میں آزادی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھیں اور ہمت سے قانون کو سب کے لیے نافذ کریں۔

اس دفتر نے عدلیہ کی حالت زار پر عبوری سپریم جوڈیشل کونسل کی ہلاکت خیز خاموشی اور بے حسی کی پالیسی پر بھی حیرت کا اظہار کیا - جس نے اپنی آزادی کے تمام اجزاء کھو دیے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaminmi49na61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ