غزہ میں امدادی سامان بھیجے جانے کے بدلے برطانیہ اپنے ڈوبے ہوئے جہاز کو لے جاسکتا ہے،یمن
انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد علی الحوثی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یاد دہانی کراتے ہیں کہ غزہ میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے داخلے کی شرط پر برطانیہ اپنے ڈوبے ہوئے جہاز کو بحیرہ احمر سے نکال سکتا ہے۔
شیئرینگ :
یمن کے انصاراللہ نے ایک بار پھر اپنی تجویز کا اعادہ کیا جس کے تحت غزہ میں امدادی سامان بھیجے جانے کے بدلے برطانیہ بحیرہ احمر سے اپنے ڈوبے ہوئے جہاز کو لے جاسکتا ہے۔
انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد علی الحوثی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یاد دہانی کراتے ہیں کہ غزہ میں امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کے داخلے کی شرط پر برطانیہ اپنے ڈوبے ہوئے جہاز کو بحیرہ احمر سے نکال سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 18 فروری کو یمن کی بحریہ نے برطانیہ کے جہاز "ایم وی روبی مار کو بحیرہ احمر میں میزائل سے مار کر ڈبو دیا تھا۔
یہ جہاز جو اس وقت آدھا ڈوبا ہوا ہے، 41 ہزار ٹن کھاد لے جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ یمن نے غزہ پر صیہونیوں کے وحشیانہ حملے کے بعد فلسطینیوں کی ڈٹ کر حمایت کرنے پر زور دیا اور اعلان کیا کہ جب تک غزہ پر حملے بند نہیں ہوتے اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا تب تک ایک بھی اسرائیلی اور امریکی جہاز بحیرہ احمر اور باب المندب سے گزر نہیں سکتا۔
اس کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے تل ابیب کو لگام دینے کے بجائے یمن پر جارحیت کا سلسلہ شروع کردیا جس کے بعد یمن نے اپنی فوجی ٹارگیٹ کی فہرست میں امریکی اور برطانوی جہازوں کو بھی شامل کردیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...