غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے جہاں مسلم ممالک اسرائیل کے خلاف سخت ردعمل دے رہے ہیں وہیں یورپی ممالک ان سے دو قدم آگے ہیں۔
شیئرینگ :
غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے جہاں مسلم ممالک اسرائیل کے خلاف سخت ردعمل دے رہے ہیں وہیں یورپی ممالک ان سے دو قدم آگے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے واقعے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیاں پریشان کن ہیں۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ امداد کے منتظر فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل قبول اور اسرائِیل کا انتہائِی غیر انسانی فعل ہے۔ ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر ترکی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت انتہائی افسوس ناک تھی۔ نہتے اور امداد کے منتظر فلسطینیوں کا قتل عام کسی بھِی معاشرے میں ناقابل قبول جرم ہے جبکہ غزہ میں پہلے ہی قحط کا سامنا ہے، ایسے میں اس قسم کی کارروائیاں افسوس ناک ہیں۔
کولمبیا اور اٹلی سمیت دیگر ممالک کی جانب سے بھی اسرائیلی افواج کی نہتے اور امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر کولمبیا کی جانب سے اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری کا معاملہ بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی بربریت پر قطر، بھارت، چین، اور آسٹریلیا نے بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر جنگ بند کرنی چاہئے ۔
دوسری جاب کینیڈا بھی ایئر ڈراپس آپریشن پر غور کرنے لگا ہے کیونکہ یہ سب سے آسان طریقہ ہے غزہ متاثرین کو امداد پہنچانے کا.
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...