برطانیہ کے بحری تجارتی آپریشن کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ یہ واقعہ جنوب مشرقی خلیج عدن میں پیش آیا ہے۔
شیئرینگ :
باخبر ذرائع کے مطابق خلیج عدن میں ایک اور جہاز میزائل یا ڈرون حملوں کا نشانہ بنا ہے۔
برطانیہ کے بحری تجارتی آپریشن کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ یہ واقعہ جنوب مشرقی خلیج عدن میں پیش آیا ہے۔
اس واقعے کی مزید معلومات موصول نہیں ہوسکی ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق یہ حملہ یمن کی مسلح افواج نے انجام دیا ہے۔
ادھر روئیٹرز خبررساں ادارے نے ایمبری بحری سیکورٹی کمپنی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ لائیبیریا کے پرچم کی آڑ میں کنٹینر لے جانے والے ایک اسرائیلی جہاز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ عدن سے 88 میل کے فاصلے پر جا رہا تھا۔
ایمبری نے اعلان کیا ہے کہ اس وقت تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ میزائل یا ڈرون براہ راست اس جہاز سے ٹکرایا ہے یا پھر دھماکہ اس کے قریب ہوا ہے، تاہم ایمبری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جہاز میں آگ لگ گئی ہے۔ کسی بھی جانی نقصان کی تردید کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے اعلان کردیا ہے کہ کسی بھی امریکی، برطانوی اور صیہونی حکومت سے تعلق رکھنے والے جنگی یا تجارتی جہاز کو بحیرہ احمر یا باب المندب سے گزرنے دیا نہیں جائے گا۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے بھی ایکس پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ غزہ کے عوام کی حمایت میں دشمن کو حیرت زدہ کرنے والے ہر آپشن پر غور کیا جا رہا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...