غزہ میں 90 فیصد شہری صیہونیوں کے حملے کے نتیجے میں گھربار
غزہ انفارمیشن سینٹر کے مطابق، 90 فیصد فلسطینی اپنا گھربار چھوڑ کر امدادی کیمپوں، غزہ کے گلی کوچوں یا پھر ملبوں کی آڑ میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
شیئرینگ :
غزہ کے انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس علاقے کے 90 فیصد شہری صیہونیوں کے حملے کے نتیجے میں گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
صیہونیوں نے اب تک غزہ کے ایک لاکھ 10 ہزار شہریوں کو شہید، زخمی اور معذور کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں افراد لاپتہ ہیں۔
غزہ انفارمیشن سینٹر کے مطابق، 90 فیصد فلسطینی اپنا گھربار چھوڑ کر امدادی کیمپوں، غزہ کے گلی کوچوں یا پھر ملبوں کی آڑ میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی فوج کے حملوں میں غزہ کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے اور رہائشی عمارتیں، شہری اور بنیادی تنصیبات من جملہ سڑکیں، بجلی، پانی اور نکاسی کا نظام تباہ ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں کو 6 مہینے ہوچکے ہیں اور اس دوران تل ابیب نے نہ صرف غزہ پر بے تحاشا بمباری اور گولہ باری کی ہے بلکہ مظلوم فلسطینیوں کے خلاف بھوک اور پیاس کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...