تمام بااثر فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونیوں پر دباؤ ڈالیں
حماس کے بیان میں درج ہے کہ غزہ میں غذائی قلت نے اب تک 30 بچوں کی جان لے لی ہے اور دسیوں دیگر بچے موت کے دہانے پر کھڑے ہیں جنہیں بچانے کے لئے فوری راہ حل کی ضرورت ہے۔
شیئرینگ :
فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے انروا نے غزہ کے لئے امدادی سامان بھیجنے میں عالمی اداروں کی بے عملی پر سخت تنقید کی ہے۔ انروا کے اس بیان پر حماس نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انروا کے اعلان نے واضح کردیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی کے سامنے ہتھیار ڈال چکی ہے۔
حماس نے تمام بااثر فریقوں سے اپیل کی ہے کہ رفح اور کرم ابوسالم سمیت غزہ کی سرحدی گزرگاہوں کی بحالی کے لئے صیہونیوں پر دباؤ ڈالیں۔
حماس کے بیان میں درج ہے کہ غزہ میں غذائی قلت نے اب تک 30 بچوں کی جان لے لی ہے اور دسیوں دیگر بچے موت کے دہانے پر کھڑے ہیں جنہیں بچانے کے لئے فوری راہ حل کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غرب اردن میں انروا کے ترجمان کاظم ابوخلف نے کہا تھا کہ غزہ کی صورتحال ناگفتہ بہ اور دردناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں امدادی سامان بھیجنے کا راستہ واضح ہے لیکن عالمی سطح پر ضروری اقدام کا کوئی عزم دکھائی نہیں دیتا۔
انروا نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ پورا غزہ غذائی قلت کا شکار ہے جس کی اصل وجہ غزہ کا محاصرہ ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...