پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طور پر روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے لیکن فی الحال ایٹمی جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی صورتحال ہے۔
شیئرینگ :
روسی صدر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کیا ہےکہ روس ایٹمی جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے امریکا کی یوکرین میں مداخلت پر بات کی اور کہا کہ اگر امریکا نے یوکرین میں اپنے فوجی دستے بھیجے تو اسے جنگی مداخلت کے طور پر دیکھا جائے گا۔
پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طور پر روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے لیکن فی الحال ایٹمی جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی صورتحال ہے۔
اس دوران روسی صدر نے یوکرین میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کو بھی خارج کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر فوج کے تکنیکی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو ہم مکمل طور پر ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہیں لیکن میں نہیں سمجھتا کہ ایسی کوئی چیز ہورہی ہے جس سے ایٹمی ٹکراؤ کا امکان بڑھ رہا ہو تاہم ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو روس ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے لیے تیار ہے۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر امریکا روسی سرزمین یا یوکرین میں اپنے فوجی تعینات کرتا ہے تو روس اس کے ساتھ مداخلت کے طور پر سلوک کرے گا۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ یوکرین پر بات کے لیے تیار ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب بات ‘حقیقت’ پر ہو، کسی پر بھروسہ نہیں، صرف روس کو دستخط شدہ ضمانتوں کی ضرورت ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...