تاریخ شائع کریں2024 26 July گھنٹہ 09:27
خبر کا کوڈ : 643884

عراقی مزاحمت کے ساتھ یمن کے مشترکہ آپریشن کا اگلا مرحلہ اہم موڑ ثابت ہوگا

 یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی  نے آج ایک تقریر میں کہا کہ صیہونی دشمن پناہ گزینوں کی پناہ گاہوں اور ان علاقوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جنہیں غزہ میں لوگوں کے بے گھر ہونے کے بعد محفوظ علاقے قرار دیا گیا ہے۔
عراقی مزاحمت کے ساتھ یمن کے مشترکہ آپریشن کا اگلا مرحلہ اہم موڑ ثابت ہوگا
 یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی  نے آج ایک تقریر میں کہا کہ صیہونی دشمن پناہ گزینوں کی پناہ گاہوں اور ان علاقوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جنہیں غزہ میں لوگوں کے بے گھر ہونے کے بعد محفوظ علاقے قرار دیا گیا ہے۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اس ہفتے دشمن کے جرائم میں سے ایک خان یونس کے مشرقی محلوں پر اس کے رہائشیوں کی واپسی کے بعد بار بار حملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن بمباری، سنائپرز اور قتل کے تمام ہتھیاروں سے بچوں کو نشانہ بناتا ہے۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ غزہ میں جرائم کی شدت بہت خوفناک ہے اور جیسا کہ ویڈیو مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غزہ میں مغربی ممالک کے ڈاکٹر بھی صیہونی جرائم کا اعتراف کررہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن جو کچھ کررہا ہے وہ جرم، ظلم اور بربریت ہے اور ہر قسم کی برائی حتی نسل کشی جیسے گھناونے جرم میں ملوث ہے۔

سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ عراقی مزاحمت کے ساتھ یمن کے مشترکہ آپریشن کا اگلا مرحلہ اہم موڑ ثابت ہوگا۔ دشمن یافا آپریشن سے حیران رہ گیا، اور تل ابیب پر ڈرون حملہ دشمن کے لیے دھچکا تھا۔

انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے واضح کیا کہ تل ابیب جیسے اہم ترین مرکز کو نشانہ بنانا دراصل دشمن کےغرور اور تکبر کے لیے ایک حساس نقطہ تھا اور آپریشن یافا کا مقصد ایک مخصوص ہدف کو نشانہ بنانا تھا لہذا اسے کافی فاصلے سے درست طریقے سے نشانہ بنایا گیا، جس سے صیہونیوں اور امریکیوں کی مایوسی ہوئی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcc41qe02bq048.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ