غزہ کے سانحہ نے امت اسلامیہ کو سمجھا دیا کہ وہ اختلافات سے بچیں
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں اور ایک دوسرے کی توہین اور بے عزتی نہیں کرنی چاہیے، فرمایا: امت اسلامیہ میں بہت سی مشترکات ہیں جن سے مطلوبہ اتحاد تک پہنچنے اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
شیئرینگ :
قرم خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی میدان کے رپورٹر کے مطابق، پاکستان کے پروفیسر اور مذہبی محقق مولوی انوار الحقانی نے بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس کے تیسرے ویبینار میں بیان کیا: ہم امت اسلامیہ کو اتحاد و اتفاق کی دعوت دیتے ہیں۔ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کو عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا: آپ نے فرمایا: مسلمان ایک ہی جسم کے اعضا کی مانند ہیں اور اگر کسی ایک عضو کو تکلیف ہو تو دوسرے اعضا اس کے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں۔
مولوی حقانی نے اشارہ کرتے ہوئے کہا: حدیث ثقلین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا: میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگر تم ان کو بطور دلیل استعمال کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ خدا کی کتاب اور میری اہل بیت ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں اور ایک دوسرے کی توہین اور بے عزتی نہیں کرنی چاہیے، فرمایا: امت اسلامیہ میں بہت سی مشترکات ہیں جن سے مطلوبہ اتحاد تک پہنچنے اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
پاکستان کے پروفیسر اور دینی محقق نے اشارہ کیا: مقدس چیزوں کے احترام کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کا فتویٰ عالمی سطح پر ایک غیر معمولی فتویٰ تھا جس پر بہت زیادہ رد عمل تھا۔
آخر میں مولوی حقانی نے کہا: آج امریکہ اور اسرائیل فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں، اس سانحہ نے ہمیں سمجھا دیا ہے کہ ہمیں امت اسلامیہ کو اختلافات سے نکال کر اتحاد کی طرف بڑھنا چاہیے تاکہ ہم فلسطین کو بچا سکیں۔