تاریخ شائع کریں2024 17 September گھنٹہ 11:43
خبر کا کوڈ : 650296

اگر ہم ظلم کو دیکھتے ہیں اور خاموش رہتے ہیں تو ہم اس ظلم میں شریک ہیں

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور آج صحیح اور غلط کا محاذ اچھی طرح سے متعین ہے، انہوں نے تاکید کی: ہمیں جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہیے کہ ہم کس محاذ پر کھڑے ہیں۔
اگر ہم ظلم کو دیکھتے ہیں اور خاموش رہتے ہیں تو ہم اس ظلم میں شریک ہیں
تقریب نیوز ایجنسی کے شعبہ فکر کے رپورٹر کے مطابق پاکستانی میڈیا کی ایک کارکن "سیدہ سحر زیدی" نے 38ویں اسلامی کانفرنس میں کہا کہ ائمہ کرام اور بزرگان دین کی نصیحت کے مطابق ہمیں مظلوموں کی آواز بننا چاہیے اور ظالموں سے رہائی حاصل کرنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور آج صحیح اور غلط کا محاذ اچھی طرح سے متعین ہے، انہوں نے تاکید کی: ہمیں جلد از جلد فیصلہ کرنا چاہیے کہ ہم کس محاذ پر کھڑے ہیں۔

مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے زیدی نے کہا: جب تک ہم گروہ اور فرقے ہیں، ہم اتحاد کو حاصل نہیں کر سکیں گے اور دشمن ہمیں قتل کر کے ہم پر غلبہ حاصل کرے گا۔

انہوں نے غزہ کے عوام کی تباہ کن صورتحال بالخصوص گزشتہ سات مہینوں کے دوران صیہونی حکومت کے ہاتھوں ہزاروں بے گناہوں کے قتل اور بے گھر ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: انسانی حقوق کے بارے میں فکرمند ان کے سامنے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ 

پاکستانی میڈیا کارکن نے زور دے کر کہا: "قیامت کے دن ہمیں غزہ کے لوگوں کی صورت حال کے لیے اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔" اگر کوئی ظالم کا ظلم دیکھے اور خاموش رہے تو وہ اس کے ظلم میں شریک ہے۔ 

انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج لبنانی اور یمنی ظالم کے سامنے کھڑے ہیں اور  انسانی وقار کے ساتھ غزہ کے مظلوموں کی حمایت کر رہے ہیں لہذا اگر ہم انسان ہیں اور انسانیت کی عزت کو برداشت کرتے ہیں تو ہمیں اپنے آپ کو رسوا نہیں کرنا چاہیے۔ 
https://taghribnews.com/vdchwvn--23nmid.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ