تاریخ شائع کریں2024 25 September گھنٹہ 21:32
خبر کا کوڈ : 651602

حزب اللہ کے پیجرز کے دھماکے کے پیچھے پراسرار "سرخ بٹن"

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل نے پیجر کی کھیپ کی نگرانی کی تھی یا اسے خاص طور پر اس مقصد کے لیے بنایا تھا، لیکن نیویارک ٹائمز نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے یہ آلات بنائے اور حزب اللہ کو دھوکہ دینے کے لیے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کیا۔
حزب اللہ کے پیجرز کے دھماکے کے پیچھے پراسرار "سرخ بٹن"
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے امریکی اور صیہونی حکام کے حوالے سے رپورٹس میں "ریڈ بٹن" کے کردار یا لبنان میں حزب اللہ کے مواصلاتی آلات پر حملوں کے سلسلے میں دلچسپ تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔

عبرانی زبان کے اخبار "معاریف" نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ لبنان میں وائرلیس کمیونیکیشن ڈیوائسز (پیجرز) کو اڑانے کے لیے اسرائیل کی حالیہ کارروائی نے حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے میں دراندازی کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اسے نشانہ بنانے کی اس حکومت کی انٹیلی جنس کوششوں کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ظاہر کیا۔

معاریف کے مطابق صہیونی حکام نے امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" کو بتایا کہ یہ کارروائی خفیہ تخریبی صلاحیتوں کا حصہ ہے، جسے "ریڈ بٹن" کہا جاتا ہے؛ اسرائیل کی مرضی سے ایک بٹن جسے تباہ کن طور پر ہیک کیا جا سکتا ہے اور دور سے دھماکہ کیا جا سکتا ہے، یہ آپریشن ایک دہائی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

اسرائیل کے ایک سابق انٹیلی جنس اہلکار نے بھی کہا ہے کہ اس حکومت کی انٹیلی جنس سروسز نے حزب اللہ اور اس کے لاجسٹک نیٹ ورکس اور اہم کمپنیوں کی ضروریات کے بارے میں تفصیلی معلومات تیار کی ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پیجر دھماکہ خیز کارروائی حزب اللہ کے لیے ایک اسٹریٹجک ناکامی تھی، اور اس نے گروپ کے لاجسٹک اور مواصلاتی نیٹ ورکس میں دراندازی کی اسرائیل کی کوششوں کی کامیابی کا اشارہ بھی دیا۔

، پچھلے ہفتے سرخ بٹن کو فعال کرنے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے، لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اسرائیل تبدیل شدہ پیجر کی کھیپ دریافت کرنے سے خوفزدہ ہے۔ اس کے مطابق، ضرورت پڑنے پر سرخ بٹن کی صلاحیتوں کو چالو کیا جا سکتا ہے اور برسوں تک پوشیدہ رہ سکتا ہے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل نے پیجر کی کھیپ کی نگرانی کی تھی یا اسے خاص طور پر اس مقصد کے لیے بنایا تھا، لیکن نیویارک ٹائمز نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے یہ آلات بنائے اور حزب اللہ کو دھوکہ دینے کے لیے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کیا۔

صیہونی حکومت نے عوامی سطح پر ان دھماکوں کی ذمہ داری کی تصدیق نہیں کی ہے، سیکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ یہ دھماکہ خیز آلات مقبوضہ فلسطین میں بیرونی ممالک کی سرزمین پر خطرات سے بچنے کے لیے بنائے گئے تھے، تاہم کچھ تفصیلات غیر واضح ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjyvem8uqeimz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ