تاریخ شائع کریں2024 27 September گھنٹہ 15:25
خبر کا کوڈ : 651740

لبنان پر صیہونی حکومت کا حملہ  اس سال اقوام متحدہ میں بحث کا اہم ترین موضوع رہا ہے

 انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے بارے میں نیویارک کے  مقامی وقت کے مطابق بدھ کی شام  سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی شرکت کی اور اجلاس سے خطاب کیا۔
لبنان پر صیہونی حکومت کا حملہ  اس سال اقوام متحدہ میں بحث کا اہم ترین موضوع رہا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے لبنان کے خلاف اسرا‏ئیلی جارحیت کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے بارے میں کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ امریکی پالیسیوں کی وجہ سے سلامتی کونسل حتی ایک سادہ بیان جاری کرنے میں بھی ناکام رہی ہے

 وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ لبنان پر صیہونی حکومت کا حملہ  اس سال اقوام متحدہ میں بحث کا اہم ترین موضوع رہا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے بارے میں نیویارک کے  مقامی وقت کے مطابق بدھ کی شام  سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی شرکت کی اور اجلاس سے خطاب کیا۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ " میں نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب  سے اجلاس سے خطاب کیا لیکن امریکی پالیسیوں کی وجہ سے سلامتی  کونسل کے اجلاس  بے نتیجہ رہتے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کے بارے میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی حتی اس جارحیت کی معمولی سی مذمت اور معمولی سا پریس ریلیز بھی جاری نہیں کرسکا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے برکس کے وزارئے خارجہ کی نشست میں اپنی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برکس کے حوالے سے  ایک بہت اہم بات یہ ہے کہ بہت سے ممالک نے اس کی رکنیت کی درخواست دے رکھی ہے اور یہ تنظیم ترقی کررہی ہے۔

 انھوں نے بتایا کہ دوجانبہ ملاقاتوں میں کئی ملکوں نے ہم سے درخواست کی ہے کہ برکس کی رکنیت کے لئے ان کی حمایت کریں جس سے پتہ چلتا ہے کہ برکس نے نئے عالمی سماج  اور بین الاقوامی روابط میں اپنی جگہ بنالی ہے۔  
https://taghribnews.com/vdcc0sqex2bqpm8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ